جو قوتیں ان سے جھوٹ بلواتی ہیں ان کا ذکر آپ گول کر گئے۔

جو قوتیں ان سے جھوٹ بلواتی ہیں ان کا ذکر آپ گول کر گئے۔
یہ خبر دیکھتے ہوئے میری نظروں میں ایک تو واہگہ، طورخم اور ایل او سی گھوم گئے۔
مودی سرکار بارے بھگت سنگھ کے نام ایک خط۔
پاکستانی سرمایہ دار مذہب ہو یا ملک، دونوں سے اُسی وقت تک محبت کرتے ہیں جب تک منافع برقرار رہے۔
تمام افغان یہ سمجھتے ہیں کہ امن‘تشدد کو بڑھاوا دینے، بم برسانے اور فوجی کاروائیوں کے ذریعے قائم نہیں کیاجاسکت
غالب اور فیض کے پورٹریٹ لگائے جانے یا ہٹائے جانے سے ان دونوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ ہمارے لئے اور ہماری آئندہ نسلوں کے لئے ان شعرا کی یاد کو برقرا ر رکھنا یا مٹا دیا جانا اہم ہے۔
انصاف واٹس اپ پر مہیا کیا جا رہا ہے، ملکی دفاع ٹویٹر پر کیا جا رہا ہے اور ترقیاتی منصوبے فیس بک پر مکمل ہو رہے ہیں۔
سری نگر میں مانگو تو آزادی، مظفر آباد میں مانگو تو غداری۔
’’جو افغان مہاجرین پاکستان میں پناہ گزین تھے انہیں نکالتے وقت، انہیں ”حرام خور“ کا لقب دیتے وقت، ان پر قوم ِیوتھ کو چھوڑتے وقت کبھی اُمہ یاد آئی؟‘‘
اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہمارے پاس کس پائے کے سائنس دان ہیں اور ضروری ہے کہ ہمارے ہاں سائنس کے لئے موزوں ماحول تشکیل پائے۔