تیل اور گیس سے وابستہ اجارہ داریوں کو اشتراکی تحویل میں لئے بغیر فاسل فیولز کو ”فیز آؤٹ“ نہیں کیا جا سکتا۔ اسی طرح بینکنگ اور فنانس، توانائی کے حصول، صنعتی پیداوار اور سروسز کے کلیدی شعبوں کو اجتماعی ملکیت اور محنت کشوں کے کنٹرول میں دئیے بغیر ”گرین انرجی“ کے استعمال کو عام نہیں کیا جا سکتا۔ سمندر اور زراعت سے خوراک کے حصول اور پراسیسنگ کے دیوہیکل نظام کو بھی تبھی انسانی صحت اور ماحولیاتی تحفظ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکتا ہے جب اس میں سے گھر کے باورچی خانے کی طرح منافع کا عنصر نکال دیا جائے۔ لاکھوں کروڑوں گاڑیوں پر مبنی بے ہنگم نجی ٹرانسپورٹ کی جگہ آرام دہ اور سستی پبلک ٹرانسپورٹ لے گی تو شہر بھی اجلے، کھلے اور صاف دکھائی دیں گے۔ انہی سوشلسٹ بنیادوں پر انسان ایک مکمل بربادی سے بچ کے فطرت کو اپنے تابع کر سکتا ہے۔ اور سوشلزم کا انسان جب فطرت کو اپنے تابع کرے گا تو اسے بگاڑنے اور مسخ کرنے کی بجائے اور بھی زیادہ خوبصورت بنائے گا اور انسانیت ایسی فضا میں سانس لے سکے گی جس میں دم نہیں گھٹے گا بلکہ رگ و پے میں نئی زندگی دوڑ جائے گی۔
ماحولیات
[molongui_author_box]فضائی آلودگی سے پاکستان میں اوسط عمر 4 سال کم ہو گی
’ڈان‘ کے مطابق یونیورسٹی آف شکاگو کے انرجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور، شیخوپورہ، قصور اور پشاور جیسے شہروں میں رہنے والے اپنی زندگی کے چار سال کھو سکتے ہیں۔
ایئر کوالٹی انڈیکس جاری: دہلی پہلا، لاہور دوسرا آلودہ ترین شہر قرار
ماحولیاتی آلودگی اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کیلئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اور ماحول دوست پیداوار کیلئے راہ ہموار کرنے کی سنجیدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
ماحولیاتی بحران: 2050ء تک پاکستان میں پانی ختم ہو سکتا ہے
پاکستان کے علاوہ کوئی دوسرا ملک میٹھے پانی کیلئے غیر قطبی برف پر انحصار نہیں کرتا اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کو اس قدر نقصان اٹھانے کا اندیشہ ہے۔
ماحولیاتی بحران: پاکستان کا نام 30 بدترین ممالک میں شامل
ان ممالک میں ماحولیاتی نقصانات مقامی تنازعات کو جنم دے سکتے ہیں جو بڑے پیمانے پر لوگوں کی مہاجرت کا سبب بن سکتے ہیں۔
گلوبل وارمنگ: انسانی تہذیب کے لئے موت کی گھنٹی
ماحولیاتی طور پر مفید سرمایہ داری بالکل اسی طرح ناممکن ہے جیسے سماجی اور معاشی طور پر منصفانہ سرمایہ داری ایک یوٹوپیا ہے۔
یہ ترقی ہے یا کینسر اور ٹی بی
اگر موجودہ روش نہ بدلی گئی تو وہ دن دور نہیں کہ پانی کی طرح آکسیجن کی بوتلیں بھی ساتھ لے کر گھر سے نکلنا پڑے گا۔
تیسرا مسلسل سال: کوکا کولا، پیپسی اور نیسلے آلودگی پھیلانے میں سب سے آگے
2017ء کے ایک مطالعے کے مطابق اب تک پیدا ہونیوالے تمام پلاسٹک کے کچرے میں سے 91 فیصد ری سائیکل نہیں ہوئی۔
ماحولیاتی آلودگی سے پاکستان میں اوسط عمر 3 سال کم ہو گئی
ماحولیاتی آلودگی سے دنیا بھر میں 8.8 ملین افراد قبل از وقت موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔
لاک ڈاؤنز سے آلودگی میں کمی کا تناسب: پیرس میں 64، سڈنی 38، لاس اینجلس 29 فیصد
فیکٹریوں اور ٹریفک کے دھوئیں میں کمی کے باعث فضا میں مختلف زہریلی گیسوں میں بہت زیادہ کمی آئی ہے۔