مزید پڑھیں...

بائیڈن مشی گن جیت گئے، لیکن 1 لاکھ ووٹروں کا غزہ پر جارحیت کے خلاف احتجاج

امریکی صدر جو بائیڈن نے مشی گن سٹیٹ میں ڈیموکریٹک پرائمری جیت لی ہے، تاہم 1لاکھ سے زائد لوگوں نے ’ان کمٹڈ‘ کیلئے ووٹ ڈالے، کیونکہ ووٹروں نے غزہ پر اسرائیل کے حملے کیلئے بائیڈن کی حمایت پر احتجاج میں حصہ لیا ہے۔

متنازعہ انتخابات اور کمزور اتحادی حکومت معاشی چیلنجز کا باعث بنے گی: موڈیز

موڈیز انوسٹرز سروس نے منگل کے روز مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ پاکستان کی درجہ بندی کو ’Caa3‘ پر برقرار رکھا ہے، تاہم اس بات پر روشنی ڈالی کہ انتہائی متنازعہ انتخابات کے بعد لیکویڈیٹی کے نمایاں طور پر زیادہ خطرات اور خارجی خطرے کے چیلنجز نے مخلوط حکومت کی فیصلہ سازی کی صلاحیت کو شدید طور پر محدود کر دیا ہے۔

اچھرہ، الیکشن اور عظیم تجزیہ نگار

ووٹ مولوی کی مقبولیت کا بھی پیمانہ نہیں۔ ووٹ پی ٹی آئی کو ملے یا مسلم لیگ کو، یہ ملتا بہرحال مولوی اور فوجی کو ہی ہے۔ پیپلز پارٹی اور اے این پی کا معاملہ ذرا ٹیڑھا ہے۔ دونوں کا ریکارڈ یہ ہے کہ مولوی کے پاؤں پڑے رہتے ہیں، اس کی ہر بات مانتے ہیں مگر مولوی ان دونوں کو دائرہ اسلام سے خارج ہی سمجھتا ہے۔ قصہ مختصر، مولوی فوجی کی طرح سب سے طاقتور سیاسی جماعت بھی ہے اور سب سے مقبول بھی۔

عدلیہ کیخلاف مہم کا الزام: صحافی اسد طور 5 روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

گزشتہ ہفتے ایف آئی اے نے اسد علی طور سے تقریباً8گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ اٹارنی جنرل فار پاکستان کی جانب سے گزشتہ ماہ عدالت عظمیٰ کو اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ایف آئی اے صحافیوں کو بھیجے گئے نوٹسز پر عام انتخابات سے قبل کارروائی نہیں کرے گی، تاہم اس یقین دہانی کے باوجود پوچھ گچھ کی گئی۔ عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر رکھی ہے۔

روس: یوکرین پر حملے کی مذمت کرنے پر سماجی کارکن کو ڈھائی سال قید کی سزا

سزا سنائے جانے کے بعد اورلوف کمرہ عدالت سے باہر نکلے اور ٹربیونل کی راہداریوں پر 200کے قریب ان کے حامیوں نے تالیاں بجا کر انکا استقبال کیا۔ ماسکو سے تعلق رکھنے والی 22سالہ آرکائیوسٹ صوفیہ نے کہا کہ یہ مقدمہ غیر منصفانہ اور ظالمانہ تھا۔ تاہم ہمیں کام اور سوچ کو جاری رکھنا ہے، جیسا کہ ہم نے پہلے کیا تھا۔

’ہم جہالت ختم نہیں کر سکتے، بہتر ہے آپ اس لاعلمی پر معافی مانگ لیں‘

اس ریاست نے ایک بار پھر یہ واضح کیا ہے کہ لوگوں کے جان، مال اور عزت کے تحفظ کی ذمہ داری کا بوجھ اٹھانے کا حوصلہ اس ریاست کے ناتواں کندھوں میں نہیں ہے۔ لہٰذا جہاں لوگ کچھ بھی لکھنے اور بولنے سے قبل یہ سوچنے پر مجبور ہوتے ہیں کہ کہیں ان کی بات ریاست کے مقدس اداروں کی طبیعت پر گراں نہ گزر جائے، وہیں انہیں یہ بھی خود ہی سوچنا ہوگا کہ ان کی کہی یا لکھی گئی بات کسی ہجوم کی طبیعت پر بھی گراں نہ گزر جائے۔

بلجیم: کسانوں کا احتجاج، یورپی یونین کے صدر دفتر کے قریب پولیس سے جھڑپیں

کسان ریڈ ٹیپ اور ان ملکوں سے سستی درآمدات کے مقابلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جہاں یورپی یونین کے نسبتاً اعلیٰ معیارات پر پورا اترنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے شہر کے یورپی ہیڈکوارٹر کی طرف جانے والی مرکزی سڑکوں کے نیچے کئی ٹریکٹروں کو قطار میں کھڑا کر دیا، جس سے ٹریفک میں کمی آئی اور پبلک ٹرانسپورٹ کو روک دیا گیا۔ چند ٹریکٹروں نے زبردستی بیریئر ہٹا کر اپنا راستہ بنایا۔

امریکی فضائیہ اہلکار نے ’آزاد فلسطین‘ کا نعرہ لگا کر خود کو آگ لگا دی

امریکی فضائیہ کے اہلکار نے اسرائیلی سفارتخانے کے باہر احتجاجاً خود کو آگ لگا دی۔ اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی فضائی کا ایک رکن، جس نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر خود کو آگ لگا لی تھی،وہ ہلاک ہو گیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی کے میٹرو پولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے پیر کو بتایا کہ سان انتونیو ٹیکساس کا رہائشی 25سالہ ایئر مین ایرون بشنیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بشنیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویچ پر خود کا لائیو اسٹریم کیا اور اعلان کیا کہ ’وہ نسل کشی میں ملوث نہیں ہونگے۔‘
اس کے بعد بشنیل نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے خود کو آگ لگا دی، جس کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔ ٹویچ سے فوٹیج کو ہٹا دیا گیا ہے۔

ملک ریاض بطور چاہت فتح علی خان

اس اشرافیہ کی خوش قسمتی یہ ہے کہ اس کے پاس خود سے بھی زیادہ رجعتی،جعلی،سوچ دشمن درمیانہ طبقہ موجود ہے جو بڑے فخر سے بحریہ میں رہتا ہے اور ہاوس وارمنگ کے موقع پر دوستوں رشتے داروں کو دعوت پر بلائے تو پڑوس والے بلاک کی سیر بھی کراتا ہے جہاں ملک ریاض نے ایفل ٹاور بنا رکھا ہے۔

’آزاد فلسطین‘ پوری دنیا کے لوگوں کا نعرہ بن چکا ہے: لیلیٰ خالد

میں کہوں گی کہ ہم ان تمام لوگوں کے مشکور ہیں،جنہوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اور جو کچھ فلسطین میں ہو رہا ہے اس کے حوالے سے اس رویے کا اظہار کیا ہے۔ دنیا کے لوگ اب اس جدوجہد کے بنیادی مسائل کو سمجھتے ہیں،کہ اس جنگ میں اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے، اور ہم فلسطینی یہ نہیں بھولیں گے۔
میں نے ٹی وی پر اور کامریڈوں کی بھیجی گئی ویڈیوز میں دیکھا ہے کہ میلبورن اور سڈنی میں زبردست مظاہرے ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کو اس کی وجوہات کا احساس ہونے لگا ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔
وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیلی فوج فائر بندی کرے اور غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے سے انخلاء کرے۔
یہ وہی ہے جو میں دنیا کے لوگوں، خاص طور پر نئی نسل سے کہہ رہی ہوں: انصاف کیلئے لڑتے رہیں۔
فلسطین کاز ایک انسانی کاز ہے۔ اب ہم صرف غزہ کی پٹی کا نہیں بلکہ انسانیت کا دفاع کر رہے ہیں۔
ہم سامراجیوں بالخصوص امریکی سامراج کے خلاف خطے میں ایک نئی تاریخ رقم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ وہی جنگیں شروع کرتے ہیں اور وہ ہر طرح سے اور نئے ہتھیاروں سے اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں،لیکن وہ فلسطینی بچوں کیلئے کچھ نہیں دے رہے ہیں۔