خبریں/تبصرے

کانگرس کی سوفٹ ہندتوا نے معاملات رام مندر تک پہنچائے: کیرالہ کے کمیونسٹ وزیر اعلیٰ

لاہور (جدوجہد رپورٹ) کیرالہ کے کمیونسٹ وزیر اعلیٰ پینا رائے وجائین نے کانگرس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگرس کے سوفٹ ہندتوا نے معاملات کو رام مندر تک پہنچایا ہے۔

وہ 5 اگست کو بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے لئے ہونے والی بھومی پوجا کے موقع پر کانگرس رہنما پریانکا گاندھی کے اس ٹویٹ پر رد عمل دے رہے تھے جس میں پریانکا گاندھی نے رام مندر کی تعمیر کی حمایت کی تھی۔

پریانکا گاندھی نے بھومی پوجا سے ایک روز قبل اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ رام سب کے ہیں اور رام مندر کی تعمیر قومی یکجہتی کے لئے ہونی چاہئے۔ وزیر اعلیٰ نے اس ٹویٹ بارے کہا کہ انہیں اس ٹویٹ پر کوئی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ تاریخی طور پر کانگرس یہی کرتی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بابری مسجد گرائی گئی تو کانگرس کی حکومت تھی جس کے وزیر اعظم نرسیما راو تھے اور جب 1989ء میں عارضی مندر بنا کر پوجا شروع کی گئی تو راجیو گاندھی وزیر اعظم تھے۔

ادھر کانگرس رہنما ششی تھرور نے کانگرس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کانگرس رام مندر کے خلاف نہیں تھی، بابری مسجد گرائے جانے کے خلاف تھی۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے دروازے فیض آباد کی عدالت کے حکم پر کھولے گئے جبکہ راجیو گاندھی نے غیر متنازعہ زمین پر پوجا کی اجازت دی تھی۔

وزیر اعلیٰ پینا رائے کا کہنا ہے کہ اگر کانگرس سیکولرازم کے بارے میں واضح ہوتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts