سماجی مسائل

’اور ریپسٹ ہو تم‘: چلی کا فیمن اسٹ ترانہ اب اردو زبان میں

لاہور (جدوجہد رپورٹ) گذشتہ سال 25 نومبر کو چلی میں خواتین نے ریپ کلچر کے خلاف ایک انقلابی ترانہ بنا کر چوراہے کے بیچ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ یہ ترانہ لاس تیسس(Las Tesis) نامی عورتوں کے ایک گروپ نے تیار کیا تھا۔ اس پرفارمنس کی ایک وجہ تو یہ تھی کہ اس دن دنیا بھر میں عورتوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کا دن منایا جا رہا تھا مگر چلی میں اس کا ایک مخصوص پس منظر بھی تھا۔ ملک میں مہنگائی اور نیو لبرل پالیسیوں کے خلاف ایک عوامی تحریک چل رہی تھی۔ اس تحریک کو کچلنے کے لئے جہاں پولیس نے شہریوں پر سیدھی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں دو درجن کے لگ بھگ لوگ جان سے گئے،وہاں عورتوں کی بے حرمتی بھی کی گئی اور بعض خواتین مظاہرین کو دورانِ قید جنسی ہراسانی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

یہ ترانہ گھنٹوں کے اندر پوری دنیا میں مقبول ہو گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے لاطینی امریکہ،پورپ،ایشیا اور افریقہ میں اس ترانے کے ترجمے کر کے خواتین احتجاج کر رہی تھیں:

اب اس طاقتور اور احتجاج سے بھر پور ترانے کو اردو میں بھی انتہائی موثر انداز میں پیش کیا گیا ہے:

اس ترانے کی عالمی مقبولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا بھر میں عورتوں کو پدر سری نظام کا سامنا ہے اور ان کی جدوجہد عالمی یکجہتی کا تقاضا کرتی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts