خبریں/تبصرے

اردگان کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے ایک اور انقلابی گلوکار 297 دن بعد انتقال کر گئے

علی رضا

ہیلن بولک کے بعد ترکی کے مشہور و معروف انقلابی بینڈ گروپ یوروم کے ایک اور رکن، مصطفی کوکک، جو تادم ِمرگ بھوک ہڑتال پر تھے 24 اپریل کو بھوک ہڑتال کے 297 دن بعد انتقال کر گئے۔

وہ اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ گروپ یوروم پر لگنے والی پابندی اور اس کے ارکان کی مسلسل گرفتاریوں کے خلاف احتجاجاً بھوک ہڑتال پر تھے۔ گروپ یوروم نے ان کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ جس کے بعد پوری دنیا سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس سانحے پر افسوس اور تشویش کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے۔

یاد رہے کہ اس گروپ کی رکن ہیلن بولک 3 اپریل کوبھوک ہڑتال کے باعث ہی انتقال کر گئیں تھیں۔

گروپ یوروم ترکی کا مشہور بینڈ ہے جو کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر انقلابی موسیقی کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ وہ موسیقی کے ذریعے سرمایہ داری، سامراجیت، امریکہ اور ترکی کی عوام دشمن پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے۔ یہ بینڈ 1985ء میں اپنے قیام سے اب تک 23 البمز اور 1 فلم ریلیز کر چکا ہے اور ان کے کام نے کئی ریکارڈز اپنے نام کئے۔

گروپ یوروم آسٹریلیا، جرمنی، فرانس، شام، برطانیہ، ڈنمارک، بیلجیئم، اٹلی، نیدر لینڈ زاور آسٹریا سمیت دنیا کے درجنوں ممالک میں پرفارم کر چکا ہے۔ یہ گروپ اپنے قیام سے لے کر ہی زیر عتاب رہا ہے۔ بینڈ کے ممبران کی گرفتاریاں اور مختلف البمز پر پابندیاں مسلسل جاری رہیں۔ اس عرصے میں بینڈ کو 400 سے زائد مقدمات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ مارکسی پارٹی ’دی ریوولوشن پیپلز لبریشن پارٹی‘ سے بینڈ کے تعلق کے الزامات ہیں۔

ان تمام تنازعات کے باوجود گروپ یوروم ترکی کی تاریخ کا سب سے زیادہ سنا جانے والا بینڈ ہے لیکن اتنی مقبولیت کے باوجود دو سال قبل بینڈ پر مکمل پابندی لگا دی گئی جس کے بعد بینڈ کے سنٹر پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ان چھاپوں میں پولیس کی جانب سے موسیقی کے آلات کی توڑ پھوڑ کی گئی اور گروپ کے کئی ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مصطفی کوکک، جن پر بعض اطلاعات کے مطابق قتل کا مقدمہ بھی بنایا گیا تھا، نے انھی کاروائیوں کے خلاف 297 دن سے بھوک ہڑتال کی ہوئی تھی لیکن کچھ دن پہلے ان کی ایک ساتھی کے انتقال کے باوجود اس عرصے میں ریاست کی جانب سے بینڈ کے خلاف کاروائیوں میں کوئی فرق نہیں آیا۔

Ali Raza
+ posts

علی رضا گورنمنٹ کالج لاہور یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات میں بی ایس آنرزکے طالب علم ہیں۔