مزید پڑھیں...

ترسیلات زر کا 80 فیصد بلیک مارکیٹ کے ذریعے آتا ہے

پاکستان میں بھی ترسیلات زر کا بہت بڑا حصہ ہنڈی اور حوالہ نیٹ ورک کے ذریعے آتا ہے۔ منی ٹرانسفر کمپنی کے ایگزیکٹو ہیڈ آف فنانس نقاش حافظ کے مطابق حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے رقوم بھیجنے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک ریٹس کے درمیان بہت بڑا فرق ہے، جس میں اب 20 روپے فی ڈالر سے زیادہ کا فرق ہے۔ اتنا بڑا فرق ہمیشہ غیر قانونی نیٹ ورکس کی حولہ افزائی کرتا ہے۔

بائیڈن کو ریپبلکنز کی حمایت: قیمت پاکستان سمیت متعدد ملکوں کی امداد سے محرومی

سی ڈی سی امریکہ کا قومی صحت عامہ کا ادارہ ہے۔ ایجنسی کا بنیادی ہدف امریکہ اور دنیا بھر میں بیماری، چوٹ اور معذوری کے کنٹرول اور روک تھام کے ذریعے صحت عامہ کا تحفظ کرنا ہے۔ گرین نے ٹویٹ کیا کہ ”سپیکر میکارتھی کے قرض کی حد کے بارے میں جلد ہی حتمی معاہدے کو سننے سے سی ڈی سی ’گلوبل ہیلتھ فنڈ‘ سے 400 ملین ڈالر واپس آ جائے گا، جو چین جیسے ملکوں کو بیرون ملک رقم بھیجتا ہے۔“

ہراسانی کیخلاف احتجاج کرنیوالے بھارتی پہلوان فسادات کے الزام میں گرفتار

یہ پہلوان وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر پارلیمنٹ کی جانب احتجاجی مارچ کر رہے تھے، جس دوران انہیں گرفتار کیا گیا۔ پہلوانوں اور ان کے حامیوں کو اتوار کے روزپارلیمنٹ کیس امنے جھڑپوں کے بعدگرفتار کیا گیا۔ وہ جنسی ہراسانی کے الزامات پراپنے فیڈریشن چیف کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے۔

جموں کشمیر: آٹے کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاجی مظاہرے اور دھرنے

احتجاجی تحریک کے قائد و صدر راولاکوٹ انجمن تاجران عمر نذیر کشمیری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہی واپس نہ لیا جائے بلکہ آٹے پر گلگت بلتستان کی طرز پر سبسڈی فراہم کی جائے، دیگر اشیائے خوردونوش پر بھی عوام کو سبسڈی فراہم کی جائے۔ بجلی کے بلات پر بے جا ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے، ٹیرف کے نام پر دھوکہ دہی اور لوٹ مار کا سلسلہ ختم کیا جائے اور قیمت خرید 2 روپے 59 پیسے فی یونٹ پر ہی شہریوں کو بجلی مہیا کی جائے۔

معیشت 9 فیصد سکڑ گئی: جی ڈی پی شرح نمو سمیت دیگر اعداد و شمارکی جعل سازی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کی معیشت کا حجم 11.2 فیصدکم ہو کر 341 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ اقتصادی ترقی اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے فی کس آمدنی میں بھی 11.2 فیصد یا فی کس 198 ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ فی کس آمدن 1568 ڈالر رہ گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں جی ڈی پی کی شرح نمو کے سرکاری اعداد و شمار کے بارے میں تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔

پی ٹی آئی ہی نہیں، ن لیگ بھی ٹوٹ گئی ہے

پاکستان تحریک انصاف کی توڑ پھوڑ پر تبصرے جاری ہیں۔ ایک دلچسپ پہلو پر تبصرہ البتہٰ دیکھنے کو نہیں ملا۔ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی ہی نہیں، مسلم لیگ نواز بھی ٹوٹ گئی۔ عمل مختلف ہے۔ عمران خان کو وقتی طور پر فوج سے ٹکر لینے کی وجہ سے، اپنی جماعت کی توڑ پھوڑ دیکھنا پڑی ہے۔ انہیں ریاستی تشدد سے ختم کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب، نواز لیگ فوج سے تعاون کے نتیجے میں عوام کے اندر اپنی حمایت کھو کر کھوکھلی ہو گئی ہے۔

ہائبرڈ منصوبے کا انجام: تاریخی تاخیر زدگی اور جمہوریت کی جنگ

موجودہ صورتحال میں یہ تو باآسانی کہا جا سکتا ہے کہ جنہوں نے پارٹی بنا کر دی تھی، وہ اپنی پارٹی اب واپس لے رہے ہیں۔ تاہم گہرائی میں دیکھا جائے تو یہ سلسلہ کافی پرانا ہے۔ ہر چند سال بعد اسی طرح پارٹی بنانے اور پھر اسے واپس لیکر دوسری پارٹی بنانے کا سلسلہ بالکل اسی تسلسل سے جاری ہے، جس تسلسل سے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ نہ سچی پارٹی مل سکی، نہ معیشت درست ہو سکی، نہ حقیقی قیادت پنپ سکی اور نہ ہی معاشرہ درست ہو سکا۔ حکیم کے پاس البتہ نسخہ وہی پرانا ہے، جسے ہر چند سال بعد نئے لیبل کے ساتھ مارکیٹ میں لایا جاتا ہے اور پیڑ ہے کہ کم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی۔

امریکہ: قرض کی وجہ سے ڈیفالٹ کے دہانے پر

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق ہاؤس سپیکر کیون میکارتھی حکومتی پروگراموں بشمول سوشل سکیورٹی، میڈی کیئر، میڈی کیڈ اور SNAP کے وصول کنندگان کیلئے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں اور کام کی نئی ضروریات پر زور دے رہے ہیں۔

تاہم دوسری طرف امریکی قرضوں کے سب سے بڑے محرکوں میں سے ایک فوجی بجٹ میں کٹوتیوں کی تجویز نہ تو ریپبلکنز اور نہ ہی ڈیموکریٹس پیش کر رہے ہیں۔

جموں کشمیر: عسکری تنظیموں کے نمائندوں کی صحافی حارث قدیر کو دھمکیاں

واقعات کے مطابق سوشل میڈیا پر ’تحریک تحفظ جموں کشمیر‘ نامی عسکری تنظیم کے ارکان نے حارث قدیر کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ گزشتہ تین روز سے جاری رکھا ہوا ہے۔ تاہم گزشتہ روزمتحدہ عرب امارات میں رجسٹرڈ ایک نمبر سے مذکورہ تنظیم کے ایک مبینہ رکن نے پیغام ارسال کرتے ہوئے لکھا کہ ’اپنی بکواس بندکرو ورنہ اپنے انجام کیلئے تیار ہو جاؤ۔ پہلے قانونی کارروائی کریں گے، پھر تمہارے خلاف اپنی عدالت لگائیں گے۔ تمہارا انجام وہی ہوگا جو ڈاکٹر غلام عباس کا ہوا تھا۔“

مودی پر دستاویزی فلم: بھارتی عدالت نے بی بی سی کو سمن جاری کر دیا

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ گجرات میں مقیم ایک غیر معروف شخص نے دائر کیا تھا۔دستاویزی فلم 2002ء میں فسادات کے دوران مغربی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر مودی کی قیادت پر مرکوز تھی۔ فسادات میں کم از کم 1 ہزار افراد مارے گئے تھے، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔ کارکنوں نے ہلاکتوں کی تعداد اس سے دوگنا سے بھی زیادہ بتائی ہے۔