خبریں/تبصرے

12 افغان شہروں میں طالبان مخالف مظاہرے، کابل میں اندھا دھند ہوائی فائرنگ

یاسمین افغان

پیر کی رات سے افغانستان بھر میں طالبان مخالف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ یہ سلسلہ منگل کے روز جاری رہا اور سب سے بڑے مظاہرے دارلحکومت کابل میں ہوئے جہاں طالبان نے جلوس کو منتشر کرنے کے لئے اندھا دھند ہوائی فائرنگ کی جس سے پورا مرکزی کابل لرز اٹھا۔ چند روز قبل طالبان کی ہوائی فائرنگ سے 17 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ تا دم تحریر گذشتہ روز کی فائرنگ سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

نعروں کی شکل میں مظاہرین افغانستان میں پاکستان کی مداخلت اور آئی ایس آئی کے سربراہ کی کابل میں موجودگی پر بھی برہمی کا اظہار کر رہے تھے۔ کابل میں ”پاکستان خارج از افغانستان“ کا نعرہ لگتا رہا۔ مظاہرین ”آزادی آزادی“ کا نعرہ لگا رہے تھے اور بعض نے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر آزادی کا نعرہ لکھا ہوا تھا۔

ٹوئٹر پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک طالب خواتین کے ایک گروہ سے پوچھتا ہے کہ وہ پاکستان مخالف نعرے کیوں لگا رہی ہیں، کیا ثبوت ہے کہ پاکستان مداخلت کر رہا ہے؟ اس کے جواب میں خواتین کہتی ہیں کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کابل میں کیا کر رہے ہیں۔

کابل میں نکلنے والے جلوس کے ساتھ ساتھ طالبان بھی جا رہے تھے مگر بعد ازاں طالبان نے اندھا دھند ہوائی فائرنگ شروع کر دی۔ علاوہ ازیں طالبان نے جلوس کی کوریج کرنے والے صحافیوں سے کیمرے چھینے یا ان کو کوریج سے روکا۔

Yasmeen Afghan
+ posts

’یاسمین افغان‘ صحافی ہیں۔ وہ ماضی میں مختلف افغان نیوز چینلوں کے علاوہ بی بی سی کے لئے بھی کام کر چکی ہیں۔ سکیورٹی صورتحال کی وجہ سے ان کا قلمی نام استعمال کیا جا رہا ہے۔