خبریں/تبصرے

حقوقِ خلق پارٹی کا لاہور میں آوازِ خلق مارچ، ہزاروں کی شرکت

لاہور(پ ر)حقوقِ خلق پارٹی کی جانب سے فیروز پور روڈ لاہور پر آوازِ خلق مارچ کیا گیا۔ مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں سرخ جھنڈے پکڑ رکھے تھے جبکہ ان کی جانب سے مہنگائی، بے روزگاری اور گندے پانی کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔

مارچ میں چونگی امر سدھو، قینچی، ستارہ کالونی، عوامی کالونی، غازی روڈ اور شہر کے دیگر علاقوں سے حلقے کے لوگوں اور پارٹی ممبران نے بھرپور شرکت کی۔ یہ مارچ چونگی امر سدھو سے شروع ہوا اور قینچی فیروز پور روڈ پر اختتام پذیر ہوا۔

مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حقوقِ خلق پارٹی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عمار علی جان نے کہا کہ عوام صاف پانی، قبرستان، شناختی کارڈ اور دیگر بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں جبکہ حکمران اپنی آپس کی لڑائیاں لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں، دکھی ہیں، بے بس ہیں۔ پاکستان پتہ نہیں ڈیفالٹ ہو یا نہ ہو مگر غریب ڈیفالٹ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے مہینے کے آغاز میں ایک نیا منی بجٹ آرہا ہے جبکہ عوام پر 200 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا بم گرانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ دوسری جانب ہم دیکھ رہے ہیں کہ لاہور کا جم خانہ کلب جو امیروں کی عیاشی کا اڈا ہے، سال میں صرف 5 ہزار ٹیکس دیتا ہے، انہوں نے بتایا کہ یو این ڈی پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اشرافیہ کو 2.7 کھرب کی مراعات دی جارہی ہیں اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان صرف امیروں کیلئے ایک فلاحی ریاست ہے۔

ڈاکٹر عمار جان نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضے عام عوام نے نہیں لئے بلکہ سرمایہ دار جرنیلوں ، ججوں اور سیاستدانوں نے لیے ہیں۔ یہ قرضے عام عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈال کر واپس نہیں کئے جائیں گے بلکہ امیروں کے بنگلے ، عیاشی اور فارم ہاؤسز کو بیچ کر پورے کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کتنی شرم کی بات ہے کہ فیروز پور روڈ کے ایک طرف ڈی ایچ اے جہاں حکمران امیروں کے لئے تمام سہولیات ہیں جبکہ چونگی، قینچی اور نواحی علاقوں کے لوگوں کو زہر آلود پانی پلایا جارہا ہے۔ انہوں نے عوام کو زور دیتے ہوئے کہا کہ اب اگر آپ سے کوئی امیر ووٹ مانگنے آئے تو اسے کہیں کہ یہ پانی خود بھی پئیں اور اپنے بچوں اور بزرگوں کو بھی پلائیں ۔ عمار جان نے اعلان کیا کہ حلقے کے صاف پانی، قبرستان کے مطالبے پر ہم ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن کرنے جارہے ہیں۔

حقوقِ خلق پارٹی کے صدر فاروق طارق نے کہا کہ آج لاہور میں ایک بار پھر لال لال لہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تین پارٹیاں نہیں بلکہ ایک پہ پارٹی ہے امیروں کی پارٹی، اب ہم ان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ حقوقِ خلق پارٹی میدان میں آگئی ہے۔ چونگی امر سدھو کے عوام مایوسی کے اس دور میں امید کی کرن ثابت ہوں گے اور ہم حلقہ پی پی 159 میں عمار علی جان کو بطور امیدوار سامنے لارہے ہیں اب دوسری پارٹیاں اپنی خیر منائیں ۔

مارچ سے حقوق خلق پارٹی پنجاب کے صدر بابا لطیف انصاری کی قیادت میں ہزاروں کا قافلہ شامل ہوا۔ اپنے خطاب میں بابا لطیف انصاری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ نا امیدی گناہ ہے اس لئے ہم نوجوانوں ، خواتین اور بزرگوں کے ساتھ مل کر ایک متبادل سامنے لا رہے ہیں۔

ڈاکٹر عالیہ حیدر نے خطاب میں کہا کہ خواتین کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر انہیں بہت خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو سب سے زیادہ مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے اس علاقے میں میڈیکل کیمپس لگائے اور ہمیں پتہ چلا کہ گندے پانی کی وجہ سے بچے انتہائی خوفناک بیماریوں کا شکار ہیں ، خود حکمران اپنے علاج کیلئے بیرون ملک جاتے ہیں مگر عام عوام کو انہوں نے ذلیل و رسوا کر دیا ہے۔

مارچ سے حقوق خلق پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری مزمل کاکڑ نے خطاب میں کہا کہ یہاں پچھلے 70٫80 سالوں سے بسنے والوں پختونوں کے شناختی کارڈز بلاک کر دئیے گئے، جو امیر نادرا کو پیسے کھلاتے تھے ان کے شناختی کارڈ بحال کر دئیے گئے جبکہ غریبوں کو بار بار تنگ کیا جاتا ہے۔

مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حیدر بٹ نے کہا کہ ہم پارٹی کی جانب سے عوامی مسائل پر پٹیشنز دائر کر رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہم اپنے مخالفین کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری کسی کے ساتھ ذاتی لڑائی نہیں، ہماری لڑائی عوام کے حقوق کی ہے مگر اگر کسی نے ہمارے کسی ساتھی کے ساتھ زیادتی کی تو وہ پوری پارٹی کے ساتھ زیادتی تصور ہوگی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts