ان سے یہ برداشت نہیں ہو رہا کہ آج پاکستان کا وزیر اعظم وہ شخص ہے جو پاکستان کرکٹ اور طالبان دونوں ٹیموں کی نمائندگی کر چکا ہے۔

ان سے یہ برداشت نہیں ہو رہا کہ آج پاکستان کا وزیر اعظم وہ شخص ہے جو پاکستان کرکٹ اور طالبان دونوں ٹیموں کی نمائندگی کر چکا ہے۔
امید ہے آپ کے تمام خدشات اب تک دور ہو چکے ہوں گے۔ اگر ابھی بھی کوئی شکوک و شبہات ہیں تو میں بس یہی کہوں گا کہ آپ سعودی ولی عہد کی باتوں میں نہ آئیں اور صرف زمینی حقائق پرغور کریں۔ سعودی عرب اتنا ہی شریعت پسند اور عورت دشمن ہے جتنا وہ ہمیشہ سے آل سعود کے ما تحت رہا ہے لہٰذا ہمیں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے محمد بن سلمان کے ہاتھ پر ویسے ہی بیعت کر لینی چاہئے جیسے ان کے آباؤاجداد کے ہاتھوں پر کرتے آئے ہیں۔
اگر کوئی حیات عسکریت پسند مذاکرات کی میز پر آنا چاہتے ہیں تو ان سے گزارش ہے کہ لشکر، سپاہ، جیش یا کوئی ملتا جلتا لقب اپنے گروہ کے سابقہ میں اور کوئی اسلامی دعوی لاحقہ میں شامل کر لیں۔
یہاں پر واضح ہو جائے کہ چونکہ کاوش اصلاح پسند بیانئے کو فروغ دینے کی ہے تو پراجیکٹ میں فرقہ واریت کی بالکل گنجائش نہیں ہو گی اور فقہ کی بنیاد پر چندہ اکھٹا کر کے الگ الگ منسلک کو اپنا اپنا علیحدہ نائٹ کلب بنانے کی سہولت ہر گز نہیں دی جائے گی۔ جماعت الڈسکو تمام مسلمانوں اور امت انسانی کی جماعت ہو گی۔
آخر کار ہمیں وہ قیادت نصیب ہو ہی گئی جس کے ہم بلاشبہ مستحق تھے۔
رہی آپ کی اعلیٰ تعلیم تو اس کے لئے پنکی جی نے روحانی یونیورسٹیاں کھول دی ہیں۔ کسی بھی صوفی سینٹر برائے سائنس و جنات سے ایم اے عملیات کر لیجئے گا۔ یہ کورس شاہ محمود قریشی آن لائن کرائیں گے۔ چاہیں تو لندن بیٹھ کر کر لینا۔ ممکن ہے دوران تعلیم دو چار جن آپ کے قابو میں آ جائیں۔ ان جنوں کو آپ اپنی رمضان نشریات میں بلا کر عامر لیاقت سے بھی بہتر ٹی آر پی حاصل کریں گی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی مخلوط تعلیم کا اہتمام کرے گی مگر جنوں اور پریوں کے لئے کو ایجوکیشن نہیں ہو سکتی کیونکہ اس سے کیمپس کا ماحول بگڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا جنوں اور پریوں کے لئے علیحدہ کلاسز کا اہتمام کیا جائے گا۔
اگر میری تجویز ملک ریاض صاحب کو پسند آ گئی تو عین ممکن ہے کہ وہ بعض دیگر صحافیوں کے ضمیر، قلم اور خدمات کی طرح میرے ضمیر،قلم اور خدمات کو بھی بحریہ ایونیو کے آس پاس میں ڈیڑھ دو کنال کا پلاٹ دے کر خرید فرمائیں۔
موسمی اور چندہ سے دوری تو میں برداشت کر لوں گا، دین سے دوری نہ سہوں گا نہ کسی مسلمان کو سہنے دوں گا۔
انہوں نے دھمکی دی کہ اگر یورپ نے اسلاموفوبیا ند نہ کیا تو بھی فرانس کے سفیر کو نہیں نکالا جائے گا بلکہ پاکستان احتجاجاً یورپ سے امداد لینا بھی بند کر دے گا۔