سابق فاٹا کے علاقے جنوبی وزیرستان کے شہر وانا میں امن کی بحالی کیلئے اور دہشت گردی ختم کرنے کے مطالبہ کے گرد احتجاجی دھرنا گزشتہ 7 روز سے جاری ہے۔ اس احتجاجی دھرنا میں ہزاروں افراد شریک ہیں، جو امن کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

سابق فاٹا کے علاقے جنوبی وزیرستان کے شہر وانا میں امن کی بحالی کیلئے اور دہشت گردی ختم کرنے کے مطالبہ کے گرد احتجاجی دھرنا گزشتہ 7 روز سے جاری ہے۔ اس احتجاجی دھرنا میں ہزاروں افراد شریک ہیں، جو امن کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بلوچستان کے بندرگاہی شہر گوادر میں جاری حق دو تحریک کے گرفتار رہنماؤں کو 10 روز کے ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے، قبل ازیں ان کا 3 روزہ ریمانڈ منظور کیا گیا تھا، جو مکمل ہونے کے بعد مزید 10 روز کے ریمانڈ پر انہیں پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔
معروف صحافی عمر چیمہ کا خیال تھا کہ اگر تو صحافی کچھ ڈیلیور کر سکتے ہیں تو ایسا کرنے میں حرج نہیں۔ عمر چیمہ جو عموماً بہت مدلل گفتگو کرتے ہیں، نے اس بات کو البتہ زیر بحث نہیں لایا کہ صحافیوں کو عہدے دئیے ہی بطور رشوت جاتے ہیں۔ اگر تو کوئی صحافی رضاکارانہ طور پر کوئی ’قومی خدمت‘ سر انجام دینا چاہتا ہے تو ٹھیک ہے، لیکن جب تنخواہ اور سٹیٹس کی شکل میں ہذا من فضل ربیٰ بھی شامل ہو تو پھر معاملہ رشوت اور بدعنوانی کا بن جاتا ہے۔ ممکن ہے نجم سیٹھی تنخواہ نہ لے رہے ہوں، مگر اس عہدے کے ساتھ اتنا سٹیٹس شامل ہے کہ وہی کافی ہے رشوت کے طور پر۔
’NEST‘ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 3 نومبر 2021ء کو ہونے والے اپنے اجلاس میں ’NEST‘ کیلئے کارپوریٹ رکنیت کی منظوری دی اور ابتدائی طور پر کلب کی رکنیت کیلئے اعزازی کارڈ جاری کرنے کیلئے چار ایگزیکٹو افسران کو نامزد کیا، جن میں اطہر حسین زیدی، فیصل قاسم، قمر صفدر اور قرۃ العین طلحہ شامل ہیں۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے یہ بھی منظوری دی کہ ماہانہ سبسکرپشن چارجز بھی ادارہ کے ذریعے ادا کئے جائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ ان کی 14 سالہ بہن اور 9 سالہ بھائی کو اب سکول جانے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ ان کی والدہ بہت پریشان ہیں کہ انہیں حراست میں لے لیا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ ’والدہ نے ہمیں ہمیشہ شارپ کارڈ ساتھ رکھنے اور گھر سے باہر نکلنے سے گریز کرنے کیلئے کہا ہے۔ ہم لوگوں کو بتاتے ہیں کہ ہم چترال (افغانستان کی سرحد سے متصل شمالی پاکستان کا ایک علاقہ) سے ہیں۔‘
کاسمو کلب گراؤنڈباغ جناح لاہور میں منعقد ہونے والا یہ میلہ دوپہر 1 بجے سے رات 7 بجے تک جاری رہے گا۔ میلے میں تھیٹر، مشاعرہ اور فیض حمد فیض کا کلام پیش کیا جائے گا۔
جموں کشمیر، پاکستان اور دنیا کے مختلف ملکوں میں موجود سیاسی و سماجی رہنماؤں، ترقی پسند کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے سردار صغیر خان ایڈووکیٹ اور ان کے صاحبزادے علی عبداللہ خان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔