ہم مارکس وادی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بنتی بگڑتی ساجھے داریاں عالمی سرمایہ دارانہ نظام کے تضادات کا اظہار ہیں۔ نہ تو سرمایہ دارانہ نظام‘ نہ ہی اس کی طاقتوں کے اتحاد مظلوم اور محنت کش عوام کے لئے کسی آسودگی اور نجات کا باعث بن سکتے ہیں۔ لہٰذا ایسے اتحادوں سے امیدیں وابستہ کرنا سراسر حماقت کے زمرے میں آتا ہے۔ سرمایہ داری اپنی بقا کے لئے عسکریت پر انحصار کرتی ہے۔ لیکن اس کا بوجھ مالی اور جانی طور پر محنت کش طبقے پر ڈالا جاتا ہے۔ عوام دنیا بھر میں غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کا شکار ہیں جبکہ حکمران طبقات اپنے سامراجی کھیل‘ کھیل رہے ہیں۔ اس خونی کھیل کی بساط عالمی سوشلسٹ نظام قائم کر کے ہی لپیٹی جا سکتی ہے۔
