Day: ستمبر 13، 2025


برکس ممالک غزہ میں جاری نسل کشی کی مذمت کیوں نہیں کر رہے؟ (آخری حصہ)

یہ فوجی تعاون ادیس ابابا میں حکومت کی تبدیلیوں کے باوجود جاری رہا ہے۔ اس کا آغاز 1960-1990 کی دہائیوں میں ہوا تھا۔ اسرائیل نے ایتھوپین فوج کے لیے پیرا ٹروپر یونٹس اور انسداد بغاوت کی افواج (نیبل بال ڈویژن) کی تربیت کی، ڈیڑھ لاکھ رائفلیں اور کلسٹر بم فراہم کیے، اور صدارتی گارڈ کو تربیت دینے کے لیے فوجی مشیر بھیجے۔ نومبر 2020 سے موساد اور ایتھوپین سکیورٹی سروس (NISS) کے درمیان بھی ایک تعاون معاہدہ ہے، جو مہارت کے تبادلے اور انسداد بغاوت کے اقدامات پر مشتمل ہے۔

لینن سرکشی کی کال دیتا ہے

فیکٹریوں، بیرکوں، دیہاتوں، محاذ اور سوویتوں کے علاوہ انقلاب کی ایک اور تجربہ گاہ بھی تھی: لینن کا دماغ۔ روپوش ہو جانے کے بعد 6 جولائی سے 25 اکتوبر تک کے ایک سو گیارہ دنوں کے دوران لینن مرکزی کمیٹی کے اراکین سے بھی رابطہ منقطع کرنے پر مجبور تھا۔

ریاست عوام کو ہربار مایوس کیوں کرتی ہے؟

17ویں صدی کے اوائل میں جب مون سون کا پانی دریائے چناب میں طغیانی کا باعث بنا تو ملتان شہر ایک ایسے سیلاب کے دہانے پر تھا جو اسے نقشے سے مٹا سکتا تھا۔ تاہم مغل انجینئروں نے اس خطرے کو بھانپتے ہوئے پہلے ہی ایک نہر تعمیر کر لی تھی جو دریا کے بہاؤ کو شہر سے ہٹا دیتی تھی۔ دیہاتی گھبراہٹ کے ساتھ پانی کے شور کو دیکھتے رہے، مگر نہر نے اپنا کام کیا۔ گھروں، اناج کے گوداموں اور انسانی جانوں کو بچا لیا گیا۔ یہ پیش بینی اور حکمرانی کا ایک مظہر تھا، جو ثابت کرتا ہے کہ انسانی ذہانت قدرتی آفات کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکتی ہے۔آج400 سال بعد پاکستان کے دریا دوبارہ بپھرے ہوئے ہیں، لیکن اب نہریں اور بند ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، منصوبہ بندی ردعمل پر مبنی ہے اور کروڑوں شہری ایک ایسے المیے میں گھرے ہوئے ہیں جو روکا جا سکتا تھا۔