Day: ستمبر 23، 2025


نتیجہ

انقلابِ روس کے ارتقا میں مراحل کا حیرت انگیز تسلسل دیکھا جا سکتا ہے اور اِسی وجہ سے یہ ایک مستند عوامی انقلاب تھا جس نے کروڑوں انسانوں کو متحرک کیا۔ واقعات اِس طرح سے ایک دوسرے کے بعد رونما ہوئے جیسے کشش ثقل کے قوانین کی اطاعت کر رہے ہوں۔ ہر مرحلے پر طاقتوں کے توازن کی دوہری جانچ ہوئی: پہلے عوام اپنے حملے کی قوت کا مظاہرہ کرتے تھے، پھر انتقام کی کوشش میں ملکیتی طبقات اپنی تنہائی کا اظہار زیادہ واضح طور پر کرتے تھے۔

نالائق اور نکمی افسر شاہی کے ہاتھوں زخمی پاکستان

غلام رسول پاکستانی شجر کار دوست کی سوشل میڈیا پر شائع شدہ ایک پوسٹ چند روز قبل پڑھنے سے پتہ چلا کہ باغوں کے شہر لاہور میں ایک بار پھر خوبصورتی اور ترقی کی آڑ میں برگد کے درخت کاٹنے کی تیاری کی جا چکی ہے۔ اگر کوئی شخص لاہور کا باسی ہے تو وہ خوب جانتا ہے کہ نیلا گنبد کا علاقہ لاہور میں اپنی سب سے الگ بلکہ منفرد شناخت رکھتا ہے۔ اسی مقام پر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے عین سامنے کھلی جگہ پر لاہور کا سب سے بڑا فوارہ سر شام چلتے ہی لوگوں کہ توجہ اپنی جانب مبذول کروالیتا تھا۔ نیلا گنبد کے اردگرد پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس، مئیو ہسپتال، نئی و پرانی انارکلی بازار، سائیکل مارکیٹ، بینک اسکوائر، لاہور ہائی کورٹ اور جی پی او جیسے مصروف ترین ادارے اور بازار واقع ہیں۔

فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے پر اٹلی میں عام ہڑتال

اٹلی میں روم، میلان، بولونیا، فلورنس، نیپلز اور دیگر بڑے شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، جن میں مزدور یونینوں کے کارکنان، طلبہ، اساتذہ اور عام شہری شامل تھے۔ یہ احتجاج بنیادی طور پر غزہ میں جاری قتل عام اور انسانی بحران کے خلاف کیا گیا، لیکن ساتھ ہی اٹلی کی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے بھی تھا کہ وہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے اور اسرائیل کے ساتھ فوجی و اقتصادی تعلقات کا ازسرنو جائزہ لے۔

سوویت آمریت کی کانگریس

مصالحت پسند دانشوروں کے اثر و روسوخ سے آزاد ہو کر مقامی سوویتوں نے زیادہ تر مزدوروں اور سپاہیوں کو بھیجا تھا۔ اُن کی اکثریت عام لوگوں پر مشتمل تھی، جنہوں نے خود کو عمل میں منوایا تھا اور اپنے علاقوں کا دیرپا اعتماد حاصل کیا تھا۔ محاذ سے آنے والے کم و بیش سب کے سب عام سپاہی تھے، جو فوجی کمیٹیوں اور صدر دفتر کی رکاوٹیں توڑ کر مندوبین کے طور پر آئے تھے۔

مارکسی نقطہ نظر اور کلٹ کی مادی اساس

مارکس اس نکتے پر اصرار کرتا ہے کہ’’جب نظریہ عوام کی گرفت میں آ جاتا ہے تو وہ ایک مادی قوت بن جاتا ہے۔‘‘جو ابتدا ء میں محض ایک تجرید یا فکری اظہار دکھائی دیتا ہے، وہ الفاظ کی جادوگری نہیں رہتا بلکہ انسانی عمل، تنظیم اور باہمی رشتوں کو نئے سانچوں میں ڈھال دیتا ہے۔ یہی کیفیت ہم آج کلٹ نما عوامی تحریکوں اور شخصی وابستگی پر استوار سیاست میں دیکھتے ہیں۔

راوی کا انتقام: سیلاب، ماحولیاتی تباہی اور رئیل اسٹیٹ کی ناکام پالیسی

سیلاب سے بچاؤ کا قدرتی اور دیرپا حل یہ ہے کہ آبی گزرگاہوں کے اردگرد قریب گھنے جنگلات اگائے جائیں تا کہ اس سے وہاں دلدلی زمین بن جائے اور یہ دلدلی زمین دراصل سیلابی ریلے کو کنٹرول کرنے میں ممدومعاون ثابت ہوتی ہے۔ آپ دنیا بھر کے جغرافیائی خدوخال پر غور کریں تو آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جن آبی گزرگاہوں کے اردگرد جنگلات واقع ہیں وہاں سیلاب سے ہونے والے نقصانات بہت کم ہوتے ہیں۔