Day: اکتوبر 14، 2025


چھوٹی ٹی ایل پی: بڑی ٹی ایل پی

ریاست کے مختلف دھڑوں کی باہمی کشمکش میں ایسے گروہ اکثر ’پریشر گروپ‘کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ ایک دھڑا دوسرے دھڑے کو کمزور کرنے کے لیے مذہبی جذبات سے لبریز ہجوم کو میدان میں اتار دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تحریک لبیک کے ہر احتجاج میں ایک مخصوص وقت اور مخصوص سیاسی پس منظر نمایاں ہوتا ہے۔ کبھی ان احتجاجوں کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہوتا ہے، کبھی کسی ادارے کی ’خودمختاری‘کا اظہارلگتا ہے۔تاہم یہ کھیل جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو یہ گروہ خود اپنی طاقت کا ادراک کرنے لگتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ چند دنوں میں دارالحکومت کو مفلوج کر سکتے ہیں تو پھر انہیں کسی کے اشارے کی ضرورت نہیں۔ یہی وہ لمحہ ہے جب پالے ہوئے یہ گروہ ’فرینکنسٹائن مونسٹر‘ بن جاتے ہیں، یعنی ایسی مخلوق جو اپنے خالق کے قابو سے باہر ہو جاتی ہے۔

دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے، فلسطینی عوام کو مستقبل کے فیصلے کا حق دینے کا مطالبہ

جیریمی کاربن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں کی پیش کردہ 20 نکاتی تجاویز میں بہت سے سوالیہ نشان ہیں، جن میں سے کئی انتہائی تشویش ناک ہیں۔ تاہم اگر بمباری رک جائے اور بے گناہ لوگ مارے نہ جائیں، تو یہ یقیناً ایک مثبت قدم ہے۔ تاہم دیرپا امن تبھی ممکن ہے جب فلسطینی عوام خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں، نہ کہ صرف امریکا اور اسرائیل۔‘

گرمی اور سیلاب کے بعد اب شدید ترین سردی کے خطرے کی گھنٹی بج گئی

سیلاب نے روزگار اور معیشت کو طویل المدتی نقصان پہنچایا ہے۔ فصلیں تباہ ہوئیں، مویشی بہہ گئے، چارہ ختم ہوگیا، اور زرعی آلات و مشینری برباد ہو گئی،جس کے باعث متاثرہ آبادی کے لیے آمدن کے ذرائع بحال کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
خوراک و زراعت کے ادارے کے ایک جیو اسپیشل تجزیے کے مطابق سیلابی پانی نے صرف پنجاب میں تقریباً 12 لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی کو متاثر کیا، جہاں چاول، کپاس، اور گنے کی فصلیں شدید نقصان سے دوچار ہوئیں۔ اس تباہی کے نتیجے میں ربیع فصلوں کی کاشت کا وقت ضائع ہو گیا، جس سے خوراک کے تحفظ اور دیہی معیشت کے لیے سنگین خطرات پیدا ہوئے ہیں۔