یکم اکتوبر کو خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کی جانب سے کالجز کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے ایک متنازع فیصلہ کیا گیا۔ آؤٹ سورسنگ دراصل پرائیویٹائزیشن (نجکاری) کی ایک شکل ہے، جس میں کسی مخصوص ادارے کو ایک نجی ٹھیکیدار کے حوالے کیا جاتا ہے۔ یہ ٹھیکیدار ایک فرد بھی ہوسکتا ہے یا ایک مکمل نجی ادارہ بھی۔ اس نظام کے تحت تعلیمی ادارے کے بنیادی اور انتظامی امور ،جیسے داخلوں کا نظام، فیسوں کی وصولی، سیکیورٹی، صفائی، امتحان کی تیاری اور پیپرز کی چیکنگ ،اس نجی فریق کے سپرد کر دیے جاتے ہیں، جو پھر اپنی مرضی اور مفاد کے مطابق فیصلے کرتا ہے۔ اس طرح، اگرچہ ادارے کا ظاہری کنٹرول حکومت کے پاس رہتا ہے، مگر اصل فیصلہ سازی نجی ہاتھوں میں چلی جاتی ہے۔
