اس ساری حکمت عملی کا واحد مقصد یہی نظر آرہا ہے کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ایک عدم استحکام کا سلسلہ قائم رہے۔ ن لیگ اور اتحادیوں کے اقتدار کیلئے ایک غیر یقینی کی صورتحال برقرار رہے۔ بیرونی امداد، قرضے اور فنڈز دینے والے بھی پاکستان کے حالات سے گھبرا ئیں کہ یہاں بہت زیادہ عدم استحکام ہے۔ اس سب سے پی ڈی ایم اتحاد اور بالخصوص نواز لیگ کو دوبارہ مقبولیت حاصل کرنے کے امکانات محدود ہوتے جائیں گے۔ فی الحال اس حکمت عملی میں عمران خان اور تحریک انصاف کسی حد تک کامیاب بھی ہیں۔
