آج امریکی سامراج کی طاقت اور غلبہ اندر سے انتہائی کھوکھلا ہو چکا ہے۔

ڈاکٹر لال خان روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رُکن تھے۔ وہ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے انٹرنیشنل سیکرٹری اور تقریباً چار دہائیوں تک بائیں بازو کی تحریک اور انقلابی سیاست سے وابستہ رہے۔
آج امریکی سامراج کی طاقت اور غلبہ اندر سے انتہائی کھوکھلا ہو چکا ہے۔
یہ ایسا گھن چکر ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام میں رہتے ہوئے کوئی ملک اس سے نکل نہیں سکتا۔
اس سال کے انتخابات میں کل اخراجات کا سرکاری تخمینہ دس ارب ڈالر بتایا گیا ہے۔
اپنے مکروہ عزائم میں مسلسل ناکامیوں کے بعد سامراجیوں نے زیادہ زہریلے اور مجرمانہ ہتھکنڈے اپنانے شروع کر دیئے ہیں۔
ثور انقلاب نے پہلی مرتبہ افغانستان کے غریب اور محکوم عوام میں خوشحال مستقبل کی امید پیدا کی تھی۔
موجودہ صورتحال میں عمران خان کا یہ دورہ بہت ہی غیر معمولی تھا۔
مہنگائی اور بیروزگاری جیسے سلگتے ہوئے مسائل لوگوں کو تاریخ کے میدان میں اترنے پر مجبور کرتے ہیں۔