مزید پڑھیں...

ہریانہ انتخابات: بی جے پی مسلسل تیسری بار جیتنے میں کامیاب، کانگریس نتائج تسلیم کرنے سے انکاری

تمام تر ایگزٹ پول کے دعوؤں کے برعکس بھارتی ریاست ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) گزشتہ انتخابات سے زیادہ نشستوں کے ساتھ مسلسل تیسری بار حکومت بنانے کے لیے تیار ہے۔ کانگریس نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

جموں کشمیر: نیشنل کانفرنس اور کانگریس سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب

119نشستوں کی اسمبلی میں 90نشستوں پر براہ راست انتخاب تین مرحلوں میں ہوا۔ منگل کے روز ووٹوں کی گنتی کے بعد شام گئے حتمی نتائج جاری کئے گئے ہیں۔24نشستیں پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیراور گلگت بلتستان کے علاقوں کے لیے مختص ہیں، جو خالی رہتی ہیں۔ 5مخصوص نشستوں پر لیفٹیننٹ گورنر ممبران اسمبلی نامزد کریں گے۔

جماعت اسلامی کو شکست: یوسف تاریگامی مسلسل 5 ویں بار ممبر اسمبلی منتخب

بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں کولگام حلقے سے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ(سی پی آئی ایم) کے امیدوار محمد یوسف تاریگامی مسلسل 5ویں بار کامیاب ہو گئے ہیں۔ ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے پراکسی امیدوار سیار احمد رشی تھے، جنہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بہتر ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کے لیے تمام صوبوں میں منتخب مقامی حکومتیں ضروری ہیں: بابا لطیف انصاری

ممبر پتن کولیشن 38بابا لطیف انصاری کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی دن کے موقع پر 8 اکتوبر 2005ء کو ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی کو یاد کرتے ہوئے یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ گزشتہ 19 سالوں کے دوران آنے والی حکومتیں بڑے پیمانے پر انتظامی ڈھانچے اور وسیع قانونی، مالی معاونت کے ساتھ ساتھ وفاقی سطح پر جدید ترین پالیسیوں / منصوبوں کے باوجود ملک بھر میں ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کو بہتر بنانے میں بری طرح ناکام رہیں۔

ماہ رنگ بلوچ کو امریکہ جانے سے روک دیا گیا

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو امریکہ جانے سے روک دیا گیا۔ وہ ٹائمز میگزین گالا میں شرکت کے لیے نیو یارک جا رہی تھیں، انہیں ٹائمز میگزین نے دنیا کی 100طاقتور شخصیات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

جھنگ میں کسان کانفرنس کا انعقاد: ملک بھر سے کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں کی شرکت

٭ کارپوریٹ فارمنگ کو ختم کیا جائے، اس کے نام پر کسانوں سے زمینیں چھیننابند کیا جائے اور سرکاری زمینیں چھوٹے کسانوں اور بے زمین ہاریوں میں تقسیم کی جائیں۔
٭ گندم، کپاس، گنا، چاول، مکئی اور دیگر تمام فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت مقرر کی جائے اور حکومت کسانوں سے گندم خریداری یقینی بنائے۔
٭ نجی شعبے کو اناج درآمد کرنے کی اجازت دینے والی پالیسی کا خاتمہ کیا جائے۔
٭ حکومت کسانوں کی پیداوار کی منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹ کو ریگولیٹ کرے۔

سانحہ امر کوٹ: عوام کی جرات، حکمرانوں کی منافقت

یہ بے سبب نہیں ہے کہ امر کوٹ سانحہ میں ایک طرف ٹی ایل پی کے لوگ ملوث تھے تو دوسری طرف پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی ملاؤں کے ساتھ مل کے قاتلوں کو ہار پہنا رہے تھے۔ جبکہ سندھ کا سیاسی حاکم اور پارٹی کا اکلوتا وارث بلاول بھٹو زرداری اب تک چپ سادھے ہوئے ہے۔ ان سارے حالات نے سندھ حکومت کی ’’ترقی پسندی‘‘ کی حقیقت کو عوام کے سامنے عیاں کر کے رکھ دیا ہے۔ ان حقائق کے تناظر میں ڈاکٹر شاہنواز کے قاتلوں کے خلاف ایک ایف آئی آر کٹنے پر’’سرکاری سندھ‘‘ کو ’’سیکولر‘‘ کہا جانا کتنا مضحکہ خیز ہے۔ یہ گہری سیاسی و نظریاتی گراوٹ بلکہ دیوالیہ پن ہے جس نے ایک بار پھر عوام کے سامنے متبادل کا سوال لا کھڑا کیا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں نیا کہرام: صورتحال اور امکانات

یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد کے اس لبرل آرڈر کا مکروہ چہرہ ہے جسے سوویت یونین کے انہدام کے بعد انسانیت کو ترقی، استحکام اور خوشحالی کے بامِ عروج تک پہنچانا تھا۔ دنیا آج ماضی کے کسی دور سے کہیں زیادہ عدم استحکام، انتشار اور خونریزی سے دوچار ہے۔ یہ استحصال، جبر اور انسان دشمنی پر مبنی‘ ایک تاریخی طور پر متروک سماجی نظام کے ناگزیر مضمرات ہیں۔ جو ہر گزرتے دن کے ساتھ نسل انسان کو بربریت کی طرف دھکیلتا جاتا ہے۔