پاکستان

[molongui_author_box]

پیٹرول کی مہنگائی کا مکمل علاج: قابل تجدید ماحول دوست توانائی

مختصر یہ کہا جا سکتا ہے کہ صنعتی انقلاب کے بعد سے ماحولیاتی نظام کو انسانوں نے جو نقصان (موسمیاتی تبدیلی کی شکل میں) پہنچا یا ہے، اس کی تلا فی توانائی کے متبادل قابل تجدید وسائل کو فعال طور پر اپناکر ہی ممکن ہے۔ اس صورت حال میں حکام با لا کی جانب سے تاخیری ردعمل سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو جائے گی جس سے زمین پر ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔ آخر میں یہ بھی تسلیم کیا جانا چاہئے کہ بیشک موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے حوا لے سے پاکستان نقصان دہ پوزیشن پر ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ خطے کو توانائی کے قابل تجدید ذرائع جیسے شمسی، ہوا، ہائیڈل یا بایوماس پر منتقل کرنے کے لئے فائدہ مند پوزیشن پر بھی ہے۔

ہاؤسنگ سوسائٹیاں قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچا رہی ہیں (حصہ دوم)

پرائیویٹ ڈویلپرز پلاٹس کے خریداروں کو بیوقوف بنانے کے لئے مختلف قسم کی سہولیات کا اعلان کرتے ہیں لیکن بعد ازفروخت پلاٹس ان سہولیات سے انکاری ہوجاتے ہیں۔ اس حوالے سے ان پر کسی قسم کا چیک نہ ہے۔

شہباز شریف سرکاری ملازمین کی آئی ایس آئی سے سکرینگ کا فیصلہ واپس لیں

آئی ایس آئی کی بہت تعریف کی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ بہت فعال ادارہ ہے۔ اس کے باوجود آئی ایس آئی کی اس حوالے سے کوئی تربیت موجود نہیں کہ وہ پاکستان کو خوش حال بنا دے اور عالمی سطح پر پاکستان کو ایک طاقتور ملک بنا دے۔ اس کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ زیادتی ہے۔ شہباز شریف اپنا فیصلہ واپس لیں۔ پاکستان کے بہتر مستقبل کی ضمانت یہی ہے کہ یہاں ایک ایسی جمہوریت چلتی رہے جس میں فرشتے ووٹ نہ ڈالیں۔

ہاؤسنگ سوسائٹیاں قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچا رہی ہیں (پہلا حصہ)

شہریوں کی مناسب رہائش فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ایک طرف ریاست نے اس کام سے ہاتھ کھینچ رکھا ہے، دوسری جانب سرمایہ داروں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے کہ وہ جس طرح چاہیں، ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے نام پر اس ملک کے عوام اور ماحولیات کا استحصال کریں۔

پی ٹی آئی ظالموں کی مظلومیت کا اظہار ہے

ظالموں کی اس مظلومیت کے بہت سے فوائد بھی ہیں۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ان ظالموں کو پیپلز پارٹی، نواز لیگ، ایم کیو ایم (جب وہ ساتھ چھوڑ جائیں) کی چوریاں ڈاکے تو نظر آتے ہیں، اپنی چوریاں اور اپنے ڈاکے انہیں ان کا پیدائشی حق، عین شرعی اور حلال محسوس ہوتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ ان کی جائداد کے پیچھے کوئی جرم نہیں چھپا مگر سپریم کورٹ کے ایک جج کی نواز شریف بارے یہ بات بالکل درست ہے کہ:’Behind every big fortune, there is a big crime‘۔

جموں کشمیر: وزیر اعظم کی ’سکیورٹی میں خلل‘، صحافی بھارتی ایجنٹ قرار دے دیئے گئے

سیاسی و سماجی رہنماؤں، وکلا، صحافیوں، طالبعلم رہنماؤں اور ٹریڈ یونین رہنماؤں نے صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات قائم کرنے اور ہراساں کرنے کیلئے دی گئی حکومتی درخواست پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرنے کی مذمت کی جا رہی ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ترجمان وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کی جائے۔

پاکستان میں مہنگائی کے سونامی اور عالمی مالیاتی اداروں کا کردار

حکومت یا ریاست کو فوری طور پر مالی ایمرجنسی نافذ کر کے ہر قسم کی پر تعیش درآمدات پر پابندی لگائے، کوالٹی اور قیمتوں کے کنٹرول کو یقینی بنائے، غریب عوام کے معاشی حقوق اور عزت نفس کا تحفظ کرے۔ امیروں پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کرے اور عوام کو چھوٹ دے۔

نادرا نے کورئیر سروس کا ٹھیکہ پاکستان پوسٹ کی بجائے ’ٹی سی ایس‘ کو کیوں دیا؟

یہ جاننے کے لئے میں ٹوکن مشین کے پاس آن کھڑا ہوا اور یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایجنٹ ٹائپ لوگ وہاں سے اضافی ٹوکن لے کر اپنے پاس محفوظ رکھتے ہیں۔ بعد میں آنے والوں کو یہ ٹوکن نمبر فروخت کئے جاتے ہیں۔ اگر کسی ٹوکن نمبر کے لئے آواز پڑ بھی چکی ہو تو عملہ کی ملی بھگت سے اسے دوبارہ بھی موقع مل سکتا ہے۔ اس طرح نادرا کے دفتر میں جہاں عام شناختی کارڈ کی فیس 750 روپے ہے، وہاں 500 تک اضافی رشوت دینے سے معاملہ فوری حل ہو جاتا ہے۔

حکومت نہیں ریاست بحران کا شکار ہے

معاشی و سیاسی بحران کئی قسم کے سماجی بحرانوں کی شکل میں سامنے آ رہا ہے۔ بیگانگی بڑھ رہی ہے۔ تشدد اور جرائم میں اضافہ ہے۔ عدم برداشت ایک معمول ہے۔ سائنسی سوچوں کی جگہ توہمات، سازشی تھیوریاں، جادو ٹونے اور تعویز دھاگے کا استعمال اور بڑھ گیا ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا کی پولیٹیکل اکانومی ایسی ہے کہ اس نے ان سماجی بحرانوں کو مزید گہرا کیا ہے۔ عوام کی اکثریت ایک ہیجان میں مبتلا ہے۔ محنت کش تو کیا، مڈل کلاس اور خوشحال لوگ بھی کسی امید کی بات نہیں کرتے۔ ہر کوئی مایوسی کی بات کر رہا ہے۔

بحریہ ماہانہ 7 ارب ناجائز ذرائع سے ہتھیاتا ہے: فائلوں کو لگے پہیوں کی کہانی

صرف لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں ملک ریاض کی نجی ہاؤسنگ سکیم بحریہ ٹاؤن میں مفاد عامہ کے لئے گورنمنٹ کے نام منتقل شدہ جگہ پر متعدد عمارات قائم ہیں، جن کا تمام تر کمرشل فائدہ سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے ماہانہ کمایا جا رہا ہے۔ یہی عالم ان تمام سوسائٹیوں کا ہے، جن کے مالکان بے پناہ سیاسی، سماجی اور معاشی اثر و رسوخ کے حامل ہیں۔