ہمارے تمام تر اختلافات کے باوجود میں امید کرتا ہوں آپ مجھے ’MTJ‘ (ایم ٹی جے) کے مزدوروں کو ٹریڈ یونین میں منظم کرنے سے نہیں روکیں گے۔ اجازت چاہوں گا۔

ہمارے تمام تر اختلافات کے باوجود میں امید کرتا ہوں آپ مجھے ’MTJ‘ (ایم ٹی جے) کے مزدوروں کو ٹریڈ یونین میں منظم کرنے سے نہیں روکیں گے۔ اجازت چاہوں گا۔
’’لو میرج‘‘ اور ’’ارینج میرج‘‘ کی اصطلاحات بے معنی ہوگئی ہیں کیونکہ شادی والدین طے کریں یا لڑکا لڑکی کی اپنی مرضی سے ہو، فیصلہ کن کردار دولت کا ہی ہوتا ہے۔
’’گیجٹس‘‘ سے لاحق ہونے والی جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں سے ہٹ کر بھی بات کی جائے تو موبائل، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے گرد گھومتی ہوئی زندگیاں، روح کی غربت کا اظہار ہیں۔
لاپتہ بلوچوں کی ماؤں بہنوں کے بارے میں آپ کا شرمناک ٹویٹ پڑھا تو فوری طور پر اسرائیل ذہن میں آیا۔ صیہونی پراپیگنڈہ مشین دن رات دنیا بھر میں یہی شور مچاتی پھرتی ہے کہ فلسطینی دہشت گرد ہیں، غزہ سے خود کش حملہ آور اسرائیل پر حملہ آور ہوتے ہیں…اور سب سے زیادہ گھٹیا بات یہ کی جاتی ہے کہ جو فلسطینی عرب اسرائیل میں رہ رہے ہیں (یعنی وہاں کے اسلام آباد میں)، دیکھئے اسرائیل ان کے ساتھ کتنا اچھا سلوک کر رہا ہے۔
دواساز کمپنیوں کا مقصد مرض کا علاج نہیں بلکہ منافع ہے۔ ایک دواسازکمپنی کیلئے مرض میں مبتلا انسان کسی طور ایک ’’مریض ‘‘نہیں ہوتا بلکہ ایک ’’گاہک‘‘ ہوتاہے۔
انسان کی قوتِ محرکہ کیا ہے؟ اس کے متعلق سرمایہ داری کی سمجھ بوجھ نہ صرف انتہائی تنگ نظر بلکہ انسان دشمن ہے۔
بیگانگی اور تنہائی کا مسئلہ بنیادی طور پر انفرادی یا شخصی نہیں بلکہ یہ ایک اجتماعی معاشرتی مسئلہ ہے جو اس نظام زر اور اس کے بحران سے پورے سماج کو لاحق ہے۔
سنا ہے یہ مجسمہ گرایا جا رہا ہے۔ مالیوں نے بنایا ہے، اس لئے گرایا جا رہا ہے۔ فوجیوں نے بنایا ہوتا تو قومی مفاد میں اسے گرانا بھی ممکن نہ رہتا۔
میری یہ تجویز بھی ہے کہ یونیورسٹی کا نام بدل کر ملا عمر یونیورسٹی رکھا جائے۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔
میرا خیال تھا لوگ اس بات پر آپ کا مذاق اڑائیں گے کہ کرونا وبا کے اس خطرناک دور میں، اردو میڈیم ملازمین نے تو فیس ماسک پہن رکھا ہے مگر انگریزی میڈیم مالکائیں بغیر ماسک کے بیٹھی ہیں۔