وہ تسلیم کرتی ہیں کہ یکساں قومی نصاب کا مقصد طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ نہیں۔

وہ تسلیم کرتی ہیں کہ یکساں قومی نصاب کا مقصد طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ نہیں۔
پروفیسر اے ایچ نیر پاکستان میں اسکولوں اور مدرسوں کے نصاب پر تحقیق کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
اس خوش کْن اعلان کے باوجود کئی ماہرینِ تعلیم اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
معمولی سا نزلہ ہے، جاؤ عید کی شاپنگ کرو، فیکٹریوں میں کام کرو…تا کہ تاجر اور سرمایہ دار اپنی تجوریاں بھرتے رہیں۔
ہارون رشید من گھڑت الزامات، دعووں اور بلا ثبوت بیان بازی کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔
آئے روز خواتین سے بدتمیزی، پچیس سے تیس فیصد سود لینے اور سٹیٹ بینک کے احکامات نہ ماننے کیخلاف متاثرہ خواتین نے ضلع کونسل فیصل آباد سے ڈی سی آفس تک مارچ کیا۔
’روزنامہ جدوجہد‘ اپنے ہمدردوں، دوستوں، ساتھیوں اور قارئین کی عملی مدد سے جاری ہے۔
بغیر تعارف اور تبصرے کے پیشِ خدمت ہیں۔
ان کی غیر ملکی شہریت بارے سوال کیا تو ترجمان بہادر کا جواب تھا: کیا آپ میرے لئے رشتہ لینے آئے ہیں؟
اس اقدام کے خلاف پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفینس کمپئین کی طرف سے ملک گیر احتجاج کی کال دی گئی ہے۔