دنیا

[molongui_author_box]

تیسری عالمی جنگ خلا میں ہو گی؟ چین، روس اور امریکہ کی تیاریاں

اس پس منظر میں لوگ یہ بھی سوال کررہے ہیں کہ یہ تینوں طاقتیں جتنا سرمایہ ایک نیا جنگی محاز کھولنے میں لگارہی ہیں کیا اسے ماحولیاتی تبدیلوں سے نبردآزما ہونے اور عالمی پیمانے پر انسانی بھوک وافلاس جیسے مسائل حل کرنے کے لئے استعمال نہیں کیاجاسکتا؟

کیا کرونا وائرس اسرائیل میں فلسطینیوں کے خلاف تعصب کا نیا ہتھیار ہے؟

ویسے تو دنیا بھر میں کرونا وائرس کے تدارک میں نسل اور آمدنی کی بنیا د پرغیر مساویانہ برتاؤ جاری ہے لیکن اسرائیل میں اسے ملکی ترجیحات کے تحت فلسطینی شہریوں کے خلاف ایک سیاسی حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جس کی عالمی پیمانے پر مخالفت بھی کی جا رہی ہے۔

برصغیر میں جمہوری اقدار اور انفرادی آزادی کے ناتواں ستون!

حالات نے ثابت کیاہے کہ برصغیر میں روایتی سیاست جمہوریت کے لئے اچھا شگون نہیں ہے، اسے ایک نئی نظریاتی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ جنوبی ایشیا کے تمام ملکوں میں عوامی مزاحمت، نوجوانوں اور ترقی پسند قوتوں کے تعاون سے ہی جمہوری اقدار کو مضبو ط کیا جا سکتا ہے جس کے آثار اب صاف نظر آ رہے ہیں۔

پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش میں جمہوریت کی آڑ میں گھناؤنی سیاست کا ڈھونگ جاری ہے!

مقررین کا کہنا تھا کہ مجموعی طورپر جنوبی ایشیا میں جمہوریت ایک ایسے دور سے گزر رہی ہے جہاں انسانی حقوق کی پامالی، اقلیتوں کا استحصال اور سیاسی و مالی بدعنوانیاں روزانہ کا معمول ہو گئے ہیں۔ جمہوریت صرف الیکشن کرانے کا نام نہیں بلکہ لوگوں کو ان کی پرامن طورپر آواز اٹھانے کا حق دینا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا کے ملکوں کے درمیان تجارتی اور عوامی سطحوں پر تعاون کی ضرورت ہے۔

امریکہ نے شہزادہ سلمان کو جمال خشوقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیدیا: سعودی افسران پر پابندیاں

مبصرین کے مطابق ان اقدامات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ اپنی خارجہ پالیسی کو انسانی حقوق اور جمہوری روایات کی پاسداری سے منسلک کرنے میں سنجیدہ ہے لیکن خارجہ پالیسی میں بنیادی جہتوں کی تشکیل نو کی امید ابھی قبل از وقت ہے۔

ایل او سی پر جنگ بندی معاہدہ: محنت کشوں کی نجات سرمایہ داری پر وار سے ممکن ہے!

اس خطے کے محنت کشوں اور نوجوانوں کا مسیحا اور انکے دکھوں کا مداوا کرنے والا ’خود ان‘ کے سوا کوئی اور نہیں ہے۔ محنت کشوں کا اتحاد اور سرمایہ دارانہ نظام اور اسکے سامراجی کھلواڑ کے خلاف فیصلہ کن جنگ کےلئے تاریخ کے میدان میں اترنا ہی راہ نجات ثابت ہو سکتا ہے۔