کسانوں نے 26 نومبر کو بھارتی حکومت کی جانب سے تین نئے زرعی قوانین متعارف کروانے کے خلاف ’دہلی چلو‘ مارچ کا آغاز کیا تھا۔ دہلی میں داخل ہونے سے پولیس نے کسانوں کو روکنے کیلئے بڑی رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی لگائی گئی تھی۔

کسانوں نے 26 نومبر کو بھارتی حکومت کی جانب سے تین نئے زرعی قوانین متعارف کروانے کے خلاف ’دہلی چلو‘ مارچ کا آغاز کیا تھا۔ دہلی میں داخل ہونے سے پولیس نے کسانوں کو روکنے کیلئے بڑی رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی لگائی گئی تھی۔
نو منتخب صدر اگرچہ اس عز م کا اظہار کر چکے ہیں لیکن ٹرمپ ان کے لئے عالمی سطح پر مشکلات کے جو پہاڑ کھڑے کر رہے ہیں کیا جو بائیڈن ان کو پار کر سکیں گے؟
پوری مسلم دنیا میں اس وقت جو ثقافتی تبدیلیاں اور سماجی اقدار میں آزاد روی آ رہی ہے، پاکستان اس سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔
معاشرے کے ان طبقات کی نظر اب آئندہ چار سالوں کے دوران برسراقتدار پارٹی کی کارکردگی پر ہو گی تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے یہ صرف سیاسی وعدے ہیں یا جو بائیڈن ان کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں۔
ہمارے اخلاق سے عاری حکمران کچھ بھی کریں، پاکستان کے عوام اسرائیلی استبداد کے خلاف فلسطینی جدوجہد کا ساتھ دیتے رہیں گے۔
اگر امریکی محنت کش آزادانہ سیاسی جدوجہد کا آغاز کرتے ہیں تو انہیں پوری دنیا کے محنت کشوں کی حمایت حاصل ہو گی۔
رائے عامہ کے یہ رجحانات ظاہر کرتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ کے بیشتر باشندے اپنے سیاسی اور اقتصادی نظام میں دیرپا تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کے کلونوں کی سیاست کے خلاف متحدہ محاذ بنانے کی ضرورت ہے اور مزدوروں اور کسانوں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ صرف مزدوروں اور کسانوں کی تحریک ہی لوگوں کے مخالف ہر قسم کی سازشوں کو ہمیشہ کے لئے ختم کر سکتی ہے۔
سی پی آئی (ایم) ملک کے شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ جموں وکشمیر اور لداخ کے عوام سے ان کے لئے آئینی اور جمہوری حقوق سے انکار کے خلاف اظہار یکجہتی کریں اور مودی سرکار کے جھوٹے پروپیگنڈے کو مسترد کریں۔
صدر ٹرمپ نے ملک کو نسلی بنیادوں پر بھی تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ افریقی امریکیوں پر پولیس کے تشدد اور ہلاکتوں پر ان کا رویہ ہمیشہ ناقبل فہم رہا۔ انہوں نے ان زیادتیوں پر ہونے والے احتجاج کو نہ صرف سختی سے دبانے کی کوشش کی بلکہ سفید فام لوگوں سے لاتعلقی سے انکار بھی کیا۔