تاریخ

[molongui_author_box]

عام لوگوں کی تاریخ

’مورخ ہونے کے ناطے ڈاکٹر مبارک علی کے بارے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ انھوں نے محض بادشاہوں کے بارے میں لکھنے کے بجائے عوام اور لوگوں پر لکھا ہے۔‘

جب فیض اور فراز جدوجہد کے دفتر تشریف لائے

ایک روز اس دفتر کی رونقیں دو بالا ہو گئیں جب معلوم ہوا کہ احمد فراز اور فیض احمد فیض یہاں تشریف لا رہے ہیں۔ یہ سال 1982ء تھا۔ وہ دونوں عظیم شاعر ہمارے سینئر ساتھی اسد مفتی کی دعوت پر آئے تھے۔ دفتر میں انہی تنگ سیڑھیوں سے چڑھتے دونوں دفتر تشریف لائے اور دیر تک محفل جمی رہی۔

مور بی بی الوداع

وہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی دو نشستیں جیتنے والی پاکستان کی پہلی خاتون تھیں۔ بھٹو مخالف تحریک کے دوران نسیم بی بی نے بھٹو اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف شعلہ بیان تقریروں کے باعث خاصی مقبولیت حاصل کی تھی۔ بی بی اپنے مضبوط اعصاب کے باعث جانی جاتی تھیں۔ غلام احمد بلور کے مطابق 1977ء میں جب حزب اختلاف نے بھٹو پر دباؤ ڈالنے کے لئے قومی اسمبلی سے استعفے پیش کرنے کا حتمی فیصلہ کیا تو سب سے پہلے بی بی نے اپنی دونوں نشستوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ نسیم بی بی کو چار بار صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر منتخب ہونے کا منفرد اعزاز حاصل تھا۔ وہ تین بار عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کی صدر اور کے پی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی منتخب ہوئیں۔

آئی اے رحمن نصف صدی تک ہمارے اجتماعی ضمیر کے نگہبان بنے رہے

ہر چیز چاہے کتنی ہی سنگین ہو یا ممکنہ طور پر ان کیلئے خطرناک ہی کیوں نہ ہو، ان کے لئے چھوٹی سی بات تھی جس کا کبھی انہوں نے صلہ بھی طلب نہ کیا۔ ”وئیو پوائنٹ“ کے مدیر مظہر صاحب بھی ایک حیرت انگیز شخصیت کے مالک تھے۔ جب میں اسکاٹ لینڈ میں تھا، اچھے خاصے ڈاک خرچ کے باوجود ”وئیو پوائنٹ“ میرے پتے پر بدستور موصول ہوتا رہا حالانکہ اس وقت یہ ہفت روزہ دیوالیہ ہو چکا تھا اور ہم اس کے لئے مفت لکھا کرتے تھے۔ ”وئیو پوائنٹ“ سے وابستہ لوگوں کا یہی تو اعلیٰ اخلاقی معیار تھا۔

منٹو: ایک نفسیاتی مطالعہ

منٹو بھی انہیں فنکاروں کی صف میں کھڑے ہیں جن کا ذکر فرائڈ کر رہے ہیں۔ منٹو کی کہانیاں پڑھ کر کوئی شک نہیں رہتا کہ وہ ایک ماہر نفسیات دان ہیں۔ افسانہ چاہے کتنا ہی مختصر کیوں نہ ہوں، منٹو کے کر دار کتا ب کے صفحوں سے اچھل کر قاری کے دل میں پیو ست ہو جاتے ہیں اور کہا نی ختم ہونے کے کئی گھنٹوں اور دنوں بعد تک پڑھنے والا سوچتا رہتا ہے کیا کر پال کور(موذیل) فسادیوں سے جان چھڑا کر بھاگنے میں کامیاب ہو گئی؟ اور تر لو چن سنگھ کا کیا بنا؟ جب نیستی (لائسنس) کو کمیٹی نے اپنا جسم فروش کرنے پر مجبور کر دیا تو اس کے بعد اس پر کیا گزری؟ سو گند ھی (ہتک) اور اس بے نام ویشیا (سو کینڈل پاور کابلب) کا کیا بنا جنہوں نے اپنی حالت سے تنگ آ کر ایسا قدم اٹھایا جس کا انجام عبرت ناک ہو سکتا تھا؟