شمس الرحمن فاروقی اردو ادب کے ناقدین کی ایک نادر نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ ایسی میراث چھوڑ کر گئے ہیں جس کی پیروی کرنا ممکن نہیں۔

شمس الرحمن فاروقی اردو ادب کے ناقدین کی ایک نادر نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ ایسی میراث چھوڑ کر گئے ہیں جس کی پیروی کرنا ممکن نہیں۔
چوہدری فتح محمد نے نہ صرف زرعی مسائل کے بارے میں بات کی، بلکہ کسانوں کو اجاگر اور متحرک کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ماضی کی مقبول ہیروئین فردوس دو دن قبل وفات پا گئیں۔ ان کی وفات کے موقع پر ان کے بارے میں یہ مضمون پیش کیا جا رہا ہے۔
سوئے تسی وی او، سوئے اسیں وی آں
مارکس کی وفات کے بعد اینگلز نے اکیلے ہی یورپی سوشلسٹوں کے رہنما اور صلاح کار کے طور پر کام جاری رکھا۔ اینگلز کی ہدایات اور مشورہ سب کو برابر درکار ہوتا تھا، چاہے وہ جرمن سوشلسٹ ہوں، جن کی طاقت ریاستی جبر کے باوجود مسلسل اور تیزی سے بڑھ رہی تھی، یا پھر پسماندہ ملکوں مثلاًسپین، رومانیہ اور روس کے نما ئندے ہوں، جنہیں ابتدائی قدم اٹھانے سے پہلے کافی سوچ بچار اور ناپ تول کرنی پڑ رہی تھی۔ بوڑھے اینگلز کے علم اور تجربے کا بھرپور خزانہ ان سب کے کام آتا رہا۔ آ ئیے فریڈرک اینگلز کو خراج عقیدت پیش کریں، جو پرولتاریہ کا استاد اور زبردست جانباز تھا!
میرا ڈونا فلسطینی عوام پر مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے رہے اور امریکی سامراج کی مسلط کردہ سامراجی جنگوں کے خلاف مہم کا ہمیشہ حصہ رہے۔ انہو ں نے ایک بازو پر چی گویرا کی تصویر کا ٹیٹو بنوا رکھا تھا جبکہ ایک ٹانگ پر کیوبا کے انقلابی رہنما فیدل کاسترو کے چہرے کا ٹیٹوبنوا رکھا تھا۔ وہ چی گویرا اور فیدل کاسترو کو اپنا ہیرو قرار دیتے تھے۔ کاسترو بارے ان کا کہنا تھا کہ کاسترو ان کے والد کی طرح تھے۔
افسانوی کہانی کاروں نے اس کو پنجاب کے رابن ہْڈ سے تشبیہ دی ہے کیوں کہ ان کا خیال یہ ہے کہ وہ مغلوں کے خزانوں کو لوٹ کر مساکین میں بانٹ دیا کرتا تھا۔ اس طرح، وہ مقامی مزاحمت اور پنجابی شناخت کی علامت کے طور پر جانا جاتا رہا ہے۔ اس کی بہادری، سخاوت اور کسانوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کو پنجابی لوک شاعری کے ذریعہ امر کیا گیا ہے۔
”میں نے بطور سیاسی کارکن یہ سیکھا ہے کہ قیادت صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ خاص طور پر بحران کے دوران۔ میں نے اپنی زندگی میں یہی کام کرنے کی کوشش کی ہے“۔
ریسٹ ان پاور عاصمی صاحب۔ آپ کے بغیر پاکستان اور بھی تہی دامن ہو گیا ہے۔
ان کی وفات پر گہرے رنج و الم کے ساتھ ساتھ ہم ان کی انقلابی جدوجہد کو سوشلسٹ انقلاب کی منزل سے ہمکنار کرنے تک کا عہد بھی کرتے ہیں۔