ان کی موسیقی کا انداز ہمیشہ گہرا اثر چھوڑنے والا، جذباتی اور منفرد رہا۔

ان کی موسیقی کا انداز ہمیشہ گہرا اثر چھوڑنے والا، جذباتی اور منفرد رہا۔
ہمارے بعد اندھیرا نہیں، اْجالا ہے
اسلم کولسری اوکاڑہ کے نواحی گاؤں کولسر کے رہنے والے تھے۔ یہ اس علاقے میں تھا جس پر اوکاڑہ کینٹ بنا اور اس گاؤں کا وجود ہی ختم ہوگیا مگر اسلم کولسری کے دس مجموعے اس گاؤں کی یاد سے معطر ہیں۔
گلوکار محمد رفیع دنیائے موسیقی کے ایسے نامور اور شہرت یافتہ گلوکار رہے کہ جنھوں نے اپنے فنی کیرئیر میں 4516 گیت گا کر بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔
رومانوی، رزمیہ اور صوفیانہ جہتوں کو اپنے دامن میں سمیٹتے ہو ئے پشتو شاعری نے ہر دور میں مزاحمتی رنگ اپنایا ہے۔
’ارے صاحب، مجھے گورنر ہاؤس میں جانے کی ضرورت نہیں۔ وہ مجھے کیا دیں گے۔ دو سو چار سو؟ فقیروں کی قیمت اس سے زیادہ ہے۔‘
حمایت علی شاعر نے مختلف شعبوں میں کام کیا ہے جن میں تدریس، صحافت، ادارت، ریڈیو، ٹیلیوژن اور فلم کے علاوہ تحقیق کا شعبہ نمایاں ہے۔
انھوں نے کم از کم دو ایسی انتہائی مشہور فلموں کے گانے لکھے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی کہانی ساحر کی اپنی زندگی سے ماخوذ تھی۔
ادبی اور سیاسی پس منظر میں وہ شعرا جو سرائیکی صوبے کی تحریک سے کسی نہ کسی حوالے سے وابستہ ہیں عوام الناس میں بہت مقبول ہیں۔
نسیم سید نے شمالی امریکہ کے حقیقی باشندوں کی شاعری کے تراجم تحریر کیے ہیں جو اس قوم پر ہونے والے ظلم وجبر کی اندوہناک داستانیں ہیں اورانسانی ہجرتوں کی روداد بھی۔