اسلام آباد (ڈس انفارمیشن ڈیسک) گذشتہ روز وفاقی کابینہ کا ایک غیر رسمی اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں منعقد ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسامہ بن لادن کو 14 اگست کے موقع پر ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزاز ’تمغہ شہادت‘سے نوازا جائے گا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر وفاقی حکومت کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اعلان کیا کہ حکومت ِ پنجاب بھی اسامہ بن لادن کی تعلیمات کو اجاگر کرنے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔ اس سلسلے میں انہوں نے جہانگیر کے مقبرے کا نام بدل کر اسامہ کا مقبرہ رکھنے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں ملکی تعمیر و ترقی کی رفتار کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے صرف دو سال میں ملک کے اندر بارہ موسم متعارف کروا کر پوری دنیا میں انیس پوائنٹس حاصل کر لئے ہیں۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت مزید موسموں کی دریافت کے لئے اپنی کارکردگی مزید بہتر بنائے گی۔
کابینہ نے زرتاج گل کے نوٹس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے مسائل پر بھی بحث کی اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کرونا ٹیسٹ کرنے والے شوکت خانم لیبارٹری کے ٹیکنیشن مصباح الحق سے زیادہ بہتر سلیکشن کر سکتے ہیں اس لئے مصباح الحق کی جگہ کسی کرونا ٹیسٹ کرنے والے ٹیکنیشن کو چیف سلیکٹر نامزد کیا جائے۔ وزیر اعظم نے اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے اس مسئلے پر حتمی فیصلے کے لئے سمری مولانا طارق جمیل کو بھجوا دی۔