لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ افغان شناختی کارڈ میں متعلقہ شخص کے والد اور والدہ، دونوں کا نام درج کیا جائے گا۔ اس سے قبل شناختی کارڈ میں صرف والد کا نام درج کیا جاتا تھا۔
یہ فیصلہ افغان مرد و خواتین کی جانب سے ایک مہم کے بعد کیا گیا جو زیادہ تر سوشل میڈیا پر چلائی گئی۔ یہ فیصلہ گذشتہ ہفتے نائب صدر سرور دانش کی سربراہی میں ہونے والی کابینہ کی قانونی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔
اس قانون کی پارلیمان منظوری دے گی اور افغان صدر اس پر دستخط کریں گے جس کے بعد اس پر عمل درآمد ہو گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ مراحل با آسانی طے ہو جائیں گے۔
افغانستان میں 1970ء کے بعد سے مردم شماری نہیں ہو سکی۔ 2018ء میں حکومت نے بائیو میٹرک شناختی کارڈ جاری کرانے کا نظام متعارف کرایا تو یہ بحث شروع ہو گئی کہ کیا شناختی کارڈ میں لسانیت کا خانہ ہونا چاہئے۔
اس بحث کے دوران یہ مہم بھی شروع ہو گئی کہ ماں کا نام بھی درج ہونا چاہئے۔ اس مہم کی کامیابی پر افغان سوشل میڈیا صارفین بہت خوش نظر آتے ہیں۔