لاہور (علی رضا) 18 اکتوبر کو ہونیوالے بولیویا کے عام انتخابات میں 50 فیصد سے زائد خواتین انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں۔ جس کے بعدایوان نمائندگان اورسینٹ دونوں جگہ خواتین کی اکثریت قائم ہو گئی ہے۔
مختلف پارٹیوں کی جانب سے سینٹ میں منتخب ہونے والی خواتین کی تعداد ذیل میں دیے جدول میں دی گئی ہے۔
خواتین کی تعداد | جیتی گئیں کل سیٹس | پارٹی کا نام |
10 | 21 | موومنٹ ٹو سوشلزم |
07 | 11 | دی سیٹیزنز کمیونٹی |
02 | 04 | وویی بلیو |
سینٹ میں مردوں کا تناسب 47.23 اور خواتین کا تناسب 52.77 ہو گیا ہے جبکہ ایوان نمائندگان میں مردوں کا تناسب 48.33 فیصد اور خواتین کا تناسب 51.66 فیصد ہو گیا ہے۔
مقامی نمائندگان میں اور سپر اسٹیٹ نمائندگان میں بھی خواتین کی اکثریت ہے جس میں خواتین کی تعداد بالترتیب 57.14 اور 55.56 ہے۔
انٹر پارلیمنٹری یونین اینڈ یونائیٹڈ نیشنز وومن کی جانب سے جاری کردہ ’میپ آف وومن ان پولیٹیکس 2020ء‘ نے بولیویا کو تیسرا نمبر دیا ہے۔ جبکہ اس نقشے میں پہلے اور دوسرے نمبر پر روانڈا اور کیوبا ہیں۔ سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے خواتین کی اتنی بڑی تعداد کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔