لاہور (نامہ نگار) گذشتہ روز لاہور میں پاکستان کسان اتحاد اور پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسانوں کے حقوق کی جدوجہد کرنے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔
اجلاس میں کسان اتحاد کے دس رکنی وفد کی قیادت ملک ذولفقار اعوان اور کسان رابطہ کمیٹی کے وفد کی قیادت فاروق طارق اور ناصر اقبال نے کی۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ دو کسانوں کے قتل کی ایف آئی آر فوری درج کی جائے اورکسانوں پر کیمیکل ملا پانی پھینکنے کا حکم دینے والے ایس پی کو فوری معطل کر کے گرفتار کیا جائے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ دلبیر خان کی میت شادمان تھانہ لاہور کی ہولیس نے ورثا کے حوالے یہ کہتے ہوئے کی کہ یہ ایک لاوارث لاش تھی جسے اس کا ایڈریس ملنے پر بوریوالہ پہنچایا گیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 12 لاپتہ کسانوں میں سے 2 واپس پہنچے ہیں جبکہ 8 کسان مظاہرین اب تک لاپتہ ہیں۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ گندم کی کم از کم قیمت 2000 روپے فی من مقرر کی جائے اور گنے کی قیمت 220 روپے فی من طے کی جائے۔ اجلاس نے حکومت کی جانب سے گندم کی قیمت 1650 روپے فی من کو مسترد کر دیا۔
اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ کسان اتحاد کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات واپس لئے جائیں اور ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔