لاہور (جدوجہد رپورٹ) افریقی ملک نائیجریا کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ مغربی ریاست کاتسینا میں سکول سے گزشتہ جمعہ کو اغواء ہونے والے 344 لڑکوں کو رہا کر دیاگیا ہے۔ بڑے پیمانے پر ہونیوالی اغوا کی اس واردات کی تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔ دہشتگرد تنظیم بوکو حرام نے اغوا کی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن سرکاری عہدیدار اب کہتے ہیں کہ وہ اس میں ملوث نہیں تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کی رات بندوق بردار گروہ نے گورنمنٹ بوائز سائنس سیکنڈری سکول پر حملہ کیا اور سکول میں موجود 300 سے زیادہ طلبہ کو اغوا کر کے قریبی جنگلوں میں منتقل کر دیا تھا۔ اسی گروپ نے 6 سال قبل اپریل 2014ء کو چبوک کے ایک سکول سے 276 سکول کی بچیوں کو اغوا کیا تھا جن میں سے 100 سکول طالبات ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ ٹیلی سور کے مطابق اس گروپ نے شمال مشرقی اور حال ہی میں شمال مغربی نائیجیریا میں ہزاروں افراد کو اغوا کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق صرف نائیجیریا میں رواں سال جنوری اور جون کے درمیان ڈاکوں کے دوران 1126 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ شمال مغرب میں حالیہ برسوں میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا اور جان لیوا ڈکیتیاں معمول بن گئی ہیں اور نائیجیریا کی سرحد کے قریب جنگلات میں گھرے شہر ان حملوں کا سب سے زیادہ نشانہ بن رہے ہیں۔