شاعری

لاشوں کی بھوک ہڑتال

فاروق سلہریا

مذبح خانے میں پڑی درجن بھر لاشوں نے
قبرستان جانے کی بجائے
مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے
لاشیں اپنے قتل پر
بائیس کروڑ سانس لیتے ہوئے مُردوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

بھوک ہڑتال پر جانے والی ان لاشوں کے
سڑک کنارے لگے احتجاجی کیمپ پر
میڈیا کی جیکٹ پہنے ایک بمبار نے
آج صبح خود کش حملہ بھی کیا
خود کش حملے میں لاشیں محفوظ رہیں
لیکن اس حملے میں سچ کی دونوں ٹانگیں بارود سے اڑ گئی ہیں۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے
(یہ تجزیہ کار لاشوں کے لواحقین ہیں)
نامعلوم افراد کے ہاتھوں
ضمیر کے لاپتہ ہونے کے بعد
کوئی لاش ہی خود کش حملے میں محفوظ رہ سکتی ہے۔

Farooq Sulehria
+ posts

فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔