لاہور (جدوجہد رپورٹ) رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ آئندہ تاریخ سماعت 16 مارچ کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ جمعہ کے روز علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، حکومت کی طرف سے ایڈووکیٹ جنرل، ڈپٹی پراسیکیورٹر سمیت تین وکلا نے دلائل پیش کئے جبکہ علی وزیر کی جانب سے قادر خان ایڈووکیٹ اور صلاح الدین گنڈہ پور ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سمیت دو رکنی بنچ نے مقدمہ کی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، جو آئندہ تاریخ سماعت 16 مارچ کو سنایا جائے گا۔ صلاح الدین گنڈہ پور ایڈووکیٹ نے ’جدوجہد‘ سے گفتگو کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا ہے کہ 16 مارچ کو فیصلہ انکے حق میں آئے گا۔
دریں اثنا پروڈکشن آرڈر کی تاریخ مکمل ہونے کے بعد 4 مارچ کو علی وزیراسلام آباد سے کراچی سنٹرل جیل منتقل ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ علی وزیرسابق فاٹاکے علاقہ جنوبی وزیرستان سے منتخب ہونے والے ممبر قومی اسمبلی ہیں۔ وہ پاکستان میں بائیں بازو کی تحریک کے متحرک رہنما ہیں اور فاٹا سے ابھرنے والی تحریک پی ٹی ایم کی صف اؤل کی لیڈر شپ میں شمار ہوتے ہیں۔ انہیں دسمبر میں پشاور سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کیاگیا تھا۔ کراچی میں انکے خلاف غیر قانونی جلسہ منعقد کرنے اور اداروں کے خلاف تقریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج ہے۔
علی وزیر کی درخواست ضمانت انسداد دہشت گردی عدالت سے مسترد کر دی گئی تھی، انکے وکلا نے سندھ ہائی کورٹ میں ضمانت کی اپیل کر رکھی ہے۔