لاہور (نامہ نگار) انسانی حقوق کے معروف کارکن، کالم نگار اور ملک کے ایک اہم ترین دانشور آئی اے رحمن گذشتہ روز لاہور میں وفات پا گئے۔ ان کی عمر 90 سال تھی۔
ان کا شمار پاکستان کے ان معروف ترین اور اہم ترین دانشوروں میں ہوتا ہے جنہوں نے عمر بھر انسانی حقوق، آزادی صحافت اور ٹریڈ یونین کے لئے جدوجہد کی۔
وہ قبل از تقسیم پنجاب کے ضلع گڑ گاؤں میں پیدا ہوئے۔ علی گڑھ یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران ترقی پسند تحریک سے متاثر ہوئے۔ تقسیم کے بعد پاکستان آ گئے اور فیض احمد فیض کی ادارت میں شائع ہونے والے ’دی پاکستان ٹائمز‘ میں بطور صحافی کام کرنے لگے۔
ان کا شمار صحافیوں کی ٹریڈ یونین پی ایف یو جے کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ اپنے نظریات اور جدوجہد کی وجہ سے انہیں نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔ بعد ازاں، انہوں نے مظہر علی خان کی ادارت میں شائع ہونے والے ہفت روزہ ’و ئیو پوائنٹ‘ کے لئے کئی سال کام کیا اور ضیا آمریت کے دور میں چھ ماہ جیل بھی کاٹی۔
آمرانہ دور کے بعد، بے نظیر بھٹو کی پہلی حکومت میں ان کی نوکری بحال ہوئی اور وہ پاکستان ٹائمز کے مدیر بھی رہے۔ بعد ازاں انہیں پھر برطرف کر دیا گیا۔
نوے کی دہائی میں وہ انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے ساتھ وابستہ ہو گئے۔ اس کے سیکرٹری اور ڈائریکٹر بھی رہے۔ وفات کے وقت وہ ایچ آر سی پی کے ترجمان تھے۔
ان کی خدمات کو عالمی سطح پر نیورمبرگ ایوارڈ جیسے اعزازت دے کر تسلیم کیا گیا۔ ان کی وفات پر ملک بھر کے سیاسی حلقوں، ٹریڈ یونین رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔