لاہور (جدوجہد رپورٹ) معروف صحافی اسد علی طور نے اپنی ایک تازہ ویلاگ میں دعویٰ کیا ہے کہ دفاع کا اصل بجٹ 1370 ارب روپے نہیں بلکہ 1700 ارب سے بھی زائد ہو گا۔
انہوں نے دفاع کے لئے مختص بجٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بری، فضائی اور بحری افواج کے لئے بالترتیب 651 ارب، 291 ارب اور 148 ارب رکھے گئے ہیں جبکہ خفیہ اداروں کے لئے بھی 278 ارب (20 فیصد) مختص کئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے جو اسلحہ خریدا جائے گا، وہ اس بجٹ کا حصہ نہیں، اسکی ادائیگی علیحدہ سے کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجیوں کی پنشن کی مد میں 360 ارب خرچ ہوں گے جو کہ کل دی جانے والی وفاقی پنشن کا ستر فیصد سے بھی زائد ہو گا۔
اسی طرح، صوبے رینجرز یا ایف سی ایسی پیرا ملٹری افواج کو ادائیگیاں کریں گے جو اس بجٹ میں شامل نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو بھی ادائیگی علیحدہ سے کی جائے گی۔
اسد علی طور کے بقول اگر صرف ریٹائرڈ فوجیوں کی پنشن کی رقم کو دفاعی بجٹ میں شامل کر لیا جائے تو یہ بجٹ 1700 ارب روپے سے زائد بن جائے گا۔
تفصیلی ویلاگ یہاں دیکھا جا سکتا ہے: