لاہور (جدوجہد رپورٹ) سابق برطانوی وزیر روری سٹیورٹ نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں امریکی اور برطانوی کردار پر جمعرات کے روز پارلیمنٹ میں سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نے افغانستان سے مکمل دھوکہ کیا ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کی افواج کے افغانستان سے بلا منصوبہ انخلا کو شرمناک قرار دیا۔ اسی طرح برطانیہ کی با اثر سمجھی جانے والی فارن آفیئرز سلیکٹ کمیٹی کے سربراہ ٹام ٹوگنڈ ہیٹ نے بھی امریکی و برطانوی انخلا کی زبردست مذمت کی ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانوں کے ساتھ دھوکا کیا ہے۔
جمعرات کے روز ہی سکائی ٹیلی ویژن کے ساتھ ایک انٹرویو میں برطانوی وزیر دفاع نے افغانستان سے امریکی اور ناٹو افواج کے انخلاپر زبردست تنقید کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ایسا بہت کم ہوا ہے کہ برطانوی حکومت نے یو ں سر عام امریکہ کی مخالفت کی ہو۔
اپنے انٹرویو میں بین ویلس نے امریکہ طالبان معاہدے کو بدترین (Rotten) قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کے بعد برطانیہ کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہ رہ گیا تھا کہ وہ بھی اپنی فوجیں نکال لے۔
ان کا کہنا تھا: ”امریکہ نے طالبان کے ساتھ بدبودار معاہدہ کیا۔ اس معاہدے کا مطلب ہے کہ طالبان کو جیت کے لئے تھپکی دی گئی حالانکہ وہ جیت نہیں رہے تھے۔ اشرف غنی کی حکومت کو کمزور کیا گیا۔ اب پورے ملک میں طالبان آگے بڑھ رہے ہیں“۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے (اس معاہدے کے خلاف) عالمی برادری کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش بھی کی مگر کسی کو افغانستان سے دلچسپی نہ تھی۔