خبریں/تبصرے

ایمیزون اور گوگل کے مزدوروں نے اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر دیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ایمیزون اور گوگل کے 400 سے زائد ملازمین نے دونوں کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کے تعلقات ختم کر دیں۔

’ٹیلی سور‘کے مطابق منگل کے روز دونوں کمپنیوں کے ملازمین کے اس گروپ نے ایک کھلا خط جاری کرتے ہوئے کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ 1.2 ارب ڈالر کا معاہدہ منسوخ کریں اور اسرائیلی فوج کے ساتھ تمام تعلقات ختم کر دیں۔

ایمیزون اور گوگل کے 400 سے زائد ملازمین نے پروجیکٹ نمبس کو منسوخ کرنے کی درخواست کی جس کے تحت دونوں ٹیک کمپنیاں اسرائیلی حکومت اور فوج کو کلاؤڈ سروسز فراہم کرتی ہیں۔

گارڈین میں شائع ہونے والے خط کے مطابق ملازمین کا کہنا تھا کہ ”ہم اسرائیلی فوج اور حکومت کے ساتھ پراجیکٹ نمبس معاہدے پر دستخط کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاہدے اور مستقبل کے معاہدوں کو منسوخ کریں۔“

خط میں کہاگیا ہے کہ ”ہماری کمپنیوں نے جس ٹیکنالوجی کو بنانے کا معاہدہ کیا ہے وہ اسرائیلی فوج اور حکومت کی جانب سے منظم امتیازی سلوک اور فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ کارروائیوں کو مزید مہلک بنا دے گی۔“

خط کے مطابق معاہدہ کے تحت اسرائیل کو کلاؤڈ سروسز فراہم کی جائیں گی جو فلسطینیں کے بارے میں غیر قانونی ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس ڈیٹا کو انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے نسل پرستی کے جرائم کے طور پر بیان کردہ طریقوں کو بڑھانے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts