خبریں/تبصرے

سلطان اردگان کی’توہین‘ کے الزام میں خاتون صحافی گرفتار

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ترکی کی ممتاز ٹی وی صحافی صدف کباس کو صدر رجب طیب اردگان کی توہین کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

’گارڈین‘ کے مطابق پولیس نے ہفتے کی صبح 2 بجے صدف کباس کو ان کے گھر سے حراست میں لیا اور کسی عدالت میں پیش کئے بغیر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹیلی ویژن چینل اور اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں ایک کہاوت بیان کر کے صدر اردگان کی توہین کی ہے۔ صدف کباس نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’جب بیل محل میں آتا ہے تو وہ بادشاہ نہیں بنتا بلکہ محل باڑہ بن جاتا ہے۔“ ترک حکومت نے صحافی کے مذکورہ ٹویٹ کو صدر اردگان کی توہین قرار دیتے ہوئے انہیں حراست میں لے لیا ہے۔

یاد رہے کہ ترکی میں صدر کی توہین کا قانون نافذ کیا گیا ہے، مذکورہ قانون کے مطابق صدر کی توہین کرنے والے شخص کو 4 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ صحافیوں نے اس عمل کو صحافیوں، میڈیا اور معاشرے کو ڈرانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپ کی انسانی حقوق کی اعلیٰ عدالت ترکی سے توہین کے اس قانون کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے اور اس قانون کے تحت گرفتاریوں کو آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی قرار دے رکھا ہے۔

صدر اردگان کے دور اقتدار میں ہزاروں افراد پر اس قانون کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے اور ان کو توہین کے جرم میں سزائی سنائی جا چکی ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts