سویڈن (آن لائن رپورٹ) سولہ سالہ گریتا تھُن برگ کا تعلق سویڈن سے ہے۔ ماحولیات کے مسئلے پراس نے اسکول کے طلبہ کی جو ہڑتالیں سویڈن میں شروع کروائی تھیں، اب وہ ایک عالمی تحریک بن چکی ہیں۔ جو ان دنوں پھر سے خبروں میں ہیں۔
مین اسٹریم میڈیا ان کی برطانیہ سے امریکہ‘کشتی پر آ مد کو ایک بڑی خبر بنا کر پیش کر رہا ہے۔ گریتا جہاز پر سفر نہیں کرتیں۔ جب اقوامِ متحدہ کے ’کلائی میٹ یوتھ سمٹ‘ میں شرکت کے لئے گریتا کو امریکہ جانا پڑا تو بھی انہوں نے جہاز پر جانے کی بجائے کشتی پر بحر اوقیانوس میں سولہ دن کا مشکل اور کسی حد تک خطر ناک سفر کیا۔
ایک خبر جس پر مین اسٹریم میڈیا زیادہ توجہ نہیں دے رہا، وہ ہے دائیں بازو کے ارب پتی افراد کی گریتا کے خلاف نفرت بھری مہم۔ اس مہم کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ایک سویڈش شخص نے گریتا کو موت کی تحریری دھمکیاں متواتر ارسال کی ہیں۔ یہ شخص پکڑا گیا اور اسے سزا ہو چکی ہے۔ دورانِ تفتیش اس نے بتایا کہ وہ ماحولیات پر ایکٹو ازم کے حوالے سے گریتا کے خیالات بدلنا چاہتا ہے۔
دریں اثنا، جب گریتا کشتی کے طویل سفر پر روانہ ہو رہی تھی تو ایرون بنک، جو انشورنس کا کاروبار کرنے والے برطانوی ارب پتی ہیں، انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں گریتا کا مذاق اڑایا۔ موصوف دائیں بازو کے خیالات کے لئے مشہور ہیں، بریگزٹ کے زبر دست حامی ہیں۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے گریتا کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا: ”پاگل لڑکی اگست میں کشتیاں اکثر الٹ جاتی ہیں“۔
ٹرمپ انتظامیہ کے سابق اہل کار سٹیو میلوئے ایک اور ایسا ہی کردار ہیں۔ گریتا جب اپنے سفر پر روانہ ہوئیں توسٹیو میلوئے نے گریتا کو ٹین ایج پپٹ (Teenage Puppet) قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا گریتا پر ہنس رہی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ گریتا کا امریکہ میں زبر دست استقبال ہوا اور وہ ماحولیات کے خلاف جدوجہد کی ایک علامت بن چکی ہے۔