خبریں/تبصرے

منظور پشتین اور عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے منتظمین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین، ان کے 20 مبینہ ساتھیوں اور عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے منتظمین کے خلاف غداری اور انسداد دہشتگردی سمیت دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پیر کے روز تھانہ سول لائن لاہور میں چیچہ وطنی ضلع ساہیوال کے رہائشی محمد نعیم مرزا کی درخواست پر درج کی گئی ایف آئی آر میں 124A ت پ، 149 ت پ، 505 ت پ، ATA 199-11-X جیسی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق منظور پشتین نے اپنی تقریر کے دوران افواج پاکستان کے سربراہوں اور جرنیلوں کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بنایا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کی قربانیوں اور شہدا کو ہدف تنقید بنایا۔ منظور پشتین نے عوام کو فوج کے خلاف مزاحمت کرنے کی ترغیب دی اور کہا کہ اس کے بغیر حالات تبدیل نہیں ہو سکتے۔ فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں پشتونوں کی نسل کشی کی ہے۔

متن کے مطابق ہال میں موجود منظور پشتین کے 15/20 ساتھیوں نے مجمع خلاف قانون بناتے ہوئے فوج اور اداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ منظور پشتین اور اس کے 15/20 نامعلوم ساتھیوں اور کانفرنس کے منتظمین نے عوام کو افواج پاکستان اور مملکت پاکستان کے خلاف اکسا کر اور ایسی تقریر کر کے جو فساد انگیزی کی طرف مائل کرتی ہے، مملکت پاکستان کے وجود کو خطرے میں ڈال کر نسلی تعصب کو ہوا دے کر میری (درخواست گزار محمد نعیم مرزا) اور عوام کی دل آزاری کر کے زیادتی کی ہے۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوران مسلح افواج پاکستان کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی شدید مذمت کی اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مقدمہ کے اندراج کے خلاف سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے اور نامعلوم شہریوں کی درخواستوں پر اس طرح غداری اور دہشت گردی کے مقدمات کے اندراج پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts