راولاکوٹ (پ ر)جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر خلیل بابر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم مئی مزدوروں کے عالمی دن کو پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر اور پاکستان کے مخلتف شہروں سمیت بیرون ممالک انتہائی جوش و جذبے سے منایا جائے گا۔
اس موقع پر سیمینار، جلسے جلوس سٹڈی سرکل اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے این ایس ایف کے امتیازی نعرے "آذادی کے تین نشان طلباء مزدور اور کسان” کو عملی بنیادوں پر استوار کرے گی۔
جے کے این ایس ایف شکاگو کے مزدوروں کے قتل عام سمیت محنت کشوں کی محرومیوں کا انتقام سرمایہ دارنہ نظام کو سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے اکھاڑ کر لے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج محنت کشوں کے پاس 8 گھنٹے کام کے اوقات کار، پنیشن کے حق سمیت جو حقوق موجود ہیں وہ سرمایہ دار حکمران طبقے نے خیرات کے طور پر نہیں بلکہ محنت کشوں کی لا زوال جدوجہد کا نتیجہ ہیں۔ آج بھی محنت کشوں کے پاس اپنے حقوق کے لیے مشترکہ جدوجہد کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔
شکاگو کے محنت کشوں کے قتل عام کے بعد محنت کشوں کے قتل کا سلسلہ ختم نہیں ہوا ہے۔ آج بھی محنت کش جب اپنے حقوق کی لڑائی لڑتے ہیں ان پر تشدد کیا جاتا ہے، ان پر گولیاں برسائی جاتی ہیں، ان کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے۔ آج بھی محنت کش بھوک، بیماری اور بیروزگاری کی ذلتیں برداشت کر رہے ہیں۔
پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے حکمرانوں نے آج کے عہد میں محنت کشوں سے عالمی قوانین کے مطابق یونین سازی اور اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے پر امن احتجاج، اجتماع اور ہڑتال جیسے بنیادی جمہوری حقوق پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ نجی تعلیمی اور دیگر اداروں میں حکومت کی اعلان کردہ 33 ہزار اجرت سے نصف سے بھی کم اجرت پر کام لیا جاتا ہے۔ ان اداروں میں روزگار کا کوئی تحفظ نہیں ہے۔ بیماری یا کسی اور مجبوری کی صورت میں چھٹی کی صورت میں اجرت میں کٹوتی کی جاتی ہے۔
یوم مزدور کے موقع پر این ایس ایف ظالم نظام کے خلاف جدوجہد کی نئی راہیں استوار کرے گی۔