شاعری

نیفوں میں پڑی نیندیں

مسعود قمر

وقت بہت کم ہے
ہمیں
سرگوشیوں کی عادت ڈال لینی چاہیے
دیواروں پہ مخصوص
آوازوں سے پیام رسانی کے
تجربے پہ مکمل عبور حاصل ہونا چاہیے
گونگوں بہروں کی زبان
سب سے زیادہ کام آئے گی
ہم بستریوں کا ذخیرہ
کپڑوں کو گندہ ہونے سے بچا سکتاہے
راتوں کی نیند کا کچھ حصہ
نیفوں میں ڈالتے رہیں
مگرقیدیوں کو شاید پاجامے پہننے کے اجازت نہ ہو
اندھیرے میں
بٰٰغیر آواز اور بغیر گرے
بیت الخلا تک جانے کی پوری پوری مہارت ہونی چاہیے
نکوٹین کو ناخنوں میں چْھپایا جاسکتا ہے
وردیوں کے اوپر سیاہ نقاب پوش پہنے
ایک ہاتھ میں قومی سلامتی کا ڈنڈا
مقدس اداروں پہ گایاجانے والا ترانہ
اور
وطن سے غداری کی سفید رسی پکڑے
کسی وقت بھی یلغار کر سکتے ہیں
اور
ہمارے پاس وقت بہت کم

Masood Qamar
+ posts

مسعود قمر کا تعلق لائل پور سے ہے اور پاکستان میں بطور صحافی کام کیا۔ وہ 1983ء سے سویڈن میں مقیم ہیں ۔