ملیر ( نامہ نگار) سندھ کے سیاسی سماجی رہنماؤں سول سوسائٹی کے نمائندوں نے وفاقی و صوبائی حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سمندر، دریا سمیت جھلیوں سے مچھلی کا شکار کر کے گذر بسر کرنے والے ماہی گیروں کی سماجی معاشی حالت کو بہتر کرنے کے لیے پائیدار پالیسی بنائی کر مالی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ سندھو دریا پر ڈیم بنانے سمیت کینال نکالنے کے منصوبے کو ختم کر کے ڈیلٹا کی تباہی ماہیگیروں سمیت سندھ کے عوام کا قومی، سیاسی، سماجی، معاشی اور ثقافتی قتل کی سازش کو بند کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ماہیگیروں کی تنظیم پاکستان فشر فوک فورم کے جانب سے ماہی گیروں کے عالمی دن کے حوالے سے ابراھیم حیدری سمندر کنارے موٹانی جیٹی پر منعقد بڑے عوامی اجتماع میں کیا گیا جس میں کراچی کے مختلف ماہیگیر بستیوں سے ماہیگیروں سمیت بڑی تعداد میں عورتوں نے شرکت کی جبکہ اجتماع میں ماہیگیر میلہ لگا کر مختلف ثقافتی اشیاء کے اسٹال لگائے گئے عالمی دن کو ماہیگیروں کی عید کا دن قرار دیتے ہوئے گیت اور ٹیبلوز پیش کئے گئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان فشر فوک فورم کے چیئرمین مصطفیٰ میرانی نے کہا کہ سندھ کے ماہیگیر جان کی پرواہ کئے بغیر سمندر، دریا اور جھیلوں سے مچھلی کا شکار کر کے ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں یہ ایسا بدقسمت محنت کش ہے جس کو ریاست ابھی تک محنت کش کا درجہ نہیں دیے سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب پوری دنیا کے ماہی گیر اپنے ملکوں میں عالمی دن منا رہے ہیں تب پاکستان بشمول سندھ کے ماہیگیر محرومیوں، معاشی، بدحالیوں، کے باوجود بھی یہ دن منا کر اپنے روزگار کے زرائع کے تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں وفاقی اور صوبائی حکومت کو ماہی گیروں کے حقوق کا تحفظ کریں، ابراہیم حیدری ٹاؤن کے چیئرمین نذیر ر بھٹو، سیاسی سماجی رہنما جان عالم جاموٹ نے کہا کہ دنیا بھر میں سرمایہ دارانہ نظام صنعتی گیسوں، تیزابیت اور آلودگی میں اضافہ کر کے ماحولیاتی آلودگی پھیلا رہے ہیں گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں ھوا برسات اور موسموں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے۔ اس سلسلے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت اقدامات کر رہی ہے انسانی حقوق کی تنظیم کے رہنما اسد بٹ خطاب کندی چیو تہ سندھ کا محکمہ ماہیگیر توڑے فشرمنز کوآپریٹر سوسائٹی کرپشن کا شکار ہو گئی ہے فشر مین سوسائٹی کے انتخابات بھی وقت پر نہیں کرائے جارہے ہیں مقامی مارکیٹ سے کراچی فش ہاربر تک ماہیگیروں سے مختلف حوالوں سے غنڈہ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ ماہی گیروں کے لیے کام کرنے والے اداروں کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر سماجی رہنما ناصر منصور، فشر فوک فورم کے جنرل سیکرٹری سعید بلوچ، سینئر وائیس چیئرپرسن فاطمہ مجید، ایشین پیپلز موومنٹ ڈٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پاکستان کے نمائندے زیغم بیگ، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے صائمہ پاکستان فشر فوک فورم کے ایوب شان، مشتاق بابو حاجی علی اور دیگر نے خطاب کیا ماہی گیروں کے اجتماع میں قراداد پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ ہندوستان پاکستان میں قید ماہیگیرون کو خیر سگالی کے بنیادوں پر آزاد کیا جائے، سمندر سے تمر کے جنگلات کو تحفظ فراہم کیا جائے، ماحولیاتی آلودگی پر ظابط لایا جائے ماہی گیروں کو جلد محنت کش تسلیم کرتے ہوئے محنت کش جارڈ سوشل سیکورٹی دی جائے ماہی گیروں پر عائد غیر قانونی ٹیکسز کو ختم کیا جائے