لاہور(جدوجہد رپورٹ)ساؤتھ ایشیا سالیڈیریٹی نیٹ ورک نے 26نومبر کو جموں کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کے نفاذ اور کالعدم عسکری تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف نیویارک میں پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔
جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 21 نومبر2024ء کو ساؤ تھ ایشیا سالیڈیرٹی نیٹ ورک کا ہنگامی آن لائن اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں امریکہ اور کنیڈا سے متعدد سیاسی کارکنان نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب زاہد بلوچ، عابد لطیف، سردار انور، پروفیسر رفیق بھٹی، سجاد اصغر، حسن ایاز، انجنیئر سجاد،خالد مغل،عبدالودود، ڈاکٹر اخلاق برلاس، نوید لطیف، قاسم کھوکر، ڈاکٹر توقیر، وکیل احمد، سلمان فاروق، ملک سجاد اور دیگر نے خطاب کیا۔
اجلاس کے شرکاء نے پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں بڑھتے ہوئے ریاستی جبر، مذہبی جنونیت کے ابھار اور جمہوری حقوق سلب کرنے کی قانون سازی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں اتفاق رائے سے درج ذیل قرار داد منظور کی گئی:
۱۔ ہم پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں عوامی اجتماعات کو ریگولیٹ کرنے کے لیے صدراتی آرڈینینس کو مسترد کرتے ہیں اور اس کی فوراً منسوخی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
۲۔ ہم سیاسی کارکنان پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
۳۔پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں کالعدم مذہبی انتہا پسند اور مسلح تنظیموں کی جانب سے پُر تشدد کاروائیوں کی مذمت کرتے اوران کی غنڈہ گردی کے خلاف قانونی کاروائیوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔
۴۔ شمالی امریکہ اور دنیا بھر میں اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں نیو یارک میں مورخہ 26نومبر، بروز منگل، دوپہر 1سے3بجے کے دوران پاکستانی قونصل خانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
جموں کشمیر کے ساتھ جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے اور مقامی سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنان سے اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔