راولاکوٹ(نامہ نگار)پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں جمعہ کے روز صدارتی آرڈیننس اور کالعدم عسکری تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف دارالحکومت مظفرآباد اور ضلع پونچھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ جمعرات کے روز کوٹلی میں احتجاجی مظاہرے کے شرکاء پر پولیس کے لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
مظاہرین نے جوابی پتھراؤ کرتے ہوئے پولیس کو پسپا کیا اور شہید چوک پر قبضہ جما کرصدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد کیا۔
جمعہ کے روز مظفرآباد میں آل پارٹیز رابطہ کمیٹی کی کال پر ترقی پسند اور آزادی پسند تنظیموں کے زیر اہتمام سیکڑوں کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ حکومت نے اس احتجاج کے انعقا دپر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ تاہم گزشتہ روز کوٹلی میں ہونے والے تصادم کے بعدمظفرآباد میں تشدد سے اجتناب کیاگیا۔
پونچھ ڈویژن کے صدر مقام راولاکوٹ میں 19نومبرکو پولیس کی شیلنگ اورلاٹھی چارج کے بعد دوبارہ جمعہ کے روز احتجاج کی کال دی گئی تھی۔ ہزاروں افراد اس احتجاج میں نکل آئے اور صدارتی آرڈیننس کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔ مقبول بٹ شہید چوک میں احتجاجی جلسہ سے چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سردار صغیر خان ایڈووکیٹ، چیف آرگنائزر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سردار قدیر خان، رہنما نیشنل عوامی پارٹی سردار ناصر جاوید، آرگنائزر نیشنل عوامی پارٹی سردار اظہر کاشر، مرکزی صدر انجمن تاجران سردار افتخار فیروز، سابق صدور این ایس ایف بشارت علی خان، فاران مشتاق، مرکزی صدر باربر ایسوسی ایشن اعجاز احمد قریشی، کرامت حسین، سردار ماجد سدوزئی، سردار رشید خان، حسان خواجہ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
مقررین نے حکومت کو مطالبات پر عملدرآمد کرنے کے لیے 28نومبر تک کی ڈیڈ لائن دی۔ 29نومبر کو پورے پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان احتجاجی مظاہروں میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ مقررین نے صدارتی آرڈیننس منسوخ کرنے، کالعدم قرار دی گئی عسکری تنظیموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے، سیاسی کارکنوں کیخلاف صدارتی آرڈیننس کے تحت درج مقدمات کے خاتمے سمیت دیگر مطالبات دہرائے۔ مقررین نے خودمختار الیکشن کمیشن قائم کرنے اور آئین ساز اسمبلی کے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ بھی کیا۔
اجتماع کے دوران ایک بار پھر صدارتی آرڈیننس کو نذر آتش کیاگیا۔
راولاکوٹ کے علاوہ ہجیرہ اور تھوراڑ میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ہجیرہ میں بھی ہزاروں افراد نے صدارتی آرڈیننس اور کالعدم عسکری تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف احتجاج کیا۔
جمعرات کے روز برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ 26نومبر کو تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ اور نیو یارک میں پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔ 27نومبر کو پلندری میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ 29نومبر کو بلوچ میں احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاہم 29نومبر تک مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت تمام اضلاع اور تحصیل صدر مقامات پر بھی احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔