خبریں/تبصرے

طلبہ مزدور یکجہتی مارچ 29 نومبر کو لاہور میں استنبول چوک سے شروع ہو گا!

لاہور (فاروق طارق) لاہور میں فیض انٹرنیشنل فیسٹیول میں انقلابی نعرہ بازی کا بنیادی مقصد 29 نومبر بروز جمعہ کو ناصر باغ سے سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے یکجہتی مارچ کے لئے عوام اور طلبہ کو آگاہ کرنا اور انہیں شمولیت کی دعوت دینا تھا۔ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا قیام اس ماہ کے آغاز میں لاہور میں اکٹھی ہونے والی ترقی پسندطلبہ تنظیموں نے لایا تھا۔

اسی روز فیصلہ کیا گیاتھا کہ ملک بھر میں 29 نومبر کو تعلیمی نجکاری، مہنگی اور طبقاتی تعلیم اور طلبہ یونینوں کی بحالی کے لئے مظاہرے کئے جائیں گے۔ اب ملک کے تمام بڑے شہروں میں طلبہ کے یہ مظاہرے منظم کیے جا رہے ہیں۔

لاہور میں ہونے والے مارچ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہاں پر پروگریسو لیبر فیڈریشن اور پاکستان بھٹہ مزدور یونین نے بھی اپنے ممبران کو اس روز موبلائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور طلبہ مزدور یکجہتی مارچ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ امید ہے سینکڑوں مزدور بھی اس روز طلبہ کے ساتھ اس مارچ میں شریک ہوں گے۔ لاہور کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی مزدوراس مارچ میں شریک ہو رہے ہیں۔

ان کا مقصد بائیں بازو کی سابقہ روایات کو دوبارہ زندہ کرنا ہے جب مزدور اور طلبہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جدوجہد کرتے تھے۔ امید ہے کہ 29 نومبر پاکستان میں بائیں بازو کی ایک نئے سرے سے اٹھان کا آغاز ہو گا۔

یہ مارچ جمعے کے روزدوپہر 2بجے استنبول چوک سے شروع ہو گا اور چیئرنگ کراس پر جا کر ختم ہو گا۔ مزدور طبقہ کم از کم تنخواہ پر عمل درآمد کرانے کا مطالبہ کرے گا اور بھٹہ مزدور متعین شدہ کم از کم ریٹ کی ادائیگی پر زور دیں گے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts