لاہور (جدوجہد رپورٹ) پیر کے روز اسلام آباد پریس کلب کے باہر مظاہرہ کرنے والے گرفتار سیاسی کارکنوں پر غداری کے مقدمات بنا دیے گئے ہیں۔
گذشتہ پیر کو پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے مرکزی رہنما منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح اسلام آباد میں بھی مظاہرہ ہوا۔ اس مظاہرے میں اراکین ِقومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ نے بھی شرکت کی۔ اس پر امن مظاہرے کے دوران پولیس نے محسن داوڑ اور عوامی ورکرز پارٹی کی رہنما عصمت شاہجہان سمیت 29 کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔
رات گئے محسن داوڑ، عصمت شاہجہان اور پانچ دیگر افراد کو رہا کر دیا مگر 23 افراد کو رہا نہ کیا گیا۔ گذشتہ روز ان سیاسی اسیران پر غداری کے مقدمات کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان گرفتار کارکنوں میں عوامی ورکرز پارٹی(اے ڈبلیو پی) پنجاب کے صدر عمار رشید بھی شامل ہیں۔ گرفتار ہونے والے اور مقدمات میں الزامات کا سامنا کرنے والوں میں اے ڈبلیو پی اور پی ٹی ایم کے ارکان شامل ہیں۔
بائیں بازو کی مختلف تنظیموں نے ان گرفتاریوں اور غداری کے بے جا مقدمات کی مذمت کرتے ہوئے نہ صرف ان مقدمات کی واپسی بلکہ تمام سیاسی کارکنوں کی بلا مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔