لاہور (حسنین جمیل فریدی) پاکستان میں بائیں بازو کی طلبہ تنظیم پروگریسو سٹوڈنس کولیکٹو نے طلبہ حقوق کی آواز بلند کرنے کیلئے ’دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ‘ (The Student’s Herald) کے نام سے آن لائن میگزین کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔ اس میگزین کا مقصد طلبہ کو اپنے مسائل بیان کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کے ممبر سلمان سکندر کا کہنا ہے کہ حالیہ کرونا وائرس کے بحران کے بعد آن لائن کلاسز کے اجرا، طلبہ کیلئے انٹر نیٹ کی عدم سہولیات اور معاشی بدحالی کے باوجود انتظامیہ کی طرف سے فیسوں کے مطالبات جیسے مسائل کی وجہ سے بہت سے طلبہ نے ان کی تنظیم سے رابطہ کیا۔ اسی بنیاد پر آن لائن کیمپئین چلائی گئی اور سمسٹر بریک کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم ابھی تک طلبہ کے مسائل سے بھر پور ویڈیوز اور مضامین موصول ہورہے ہیں۔ لہذا ہم نے طلبہ کیلئے ایک موثر پلیٹ فارم کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہےتا کہ ملک بھر کے طلبہ کو کسی بھی مذہبی، نظریاتی اور علاقائی تفریق کے بغیر اپنی بات کہنے اور لکھنے کا موقع فراہم کیا جاسکے۔
طالب علم رہنماعلی رضا کا کہنا تھا کہ یہ میگزین صرف انگریزی اور اردو زبان تک محدود نہیں بلکہ پاکستان میں بولی جانے والی تمام زبانوں پر مشتمل ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیں ابھی اس میگزین کا اعلان کئے چند گھنٹے ہی ہوئے ہیں مگر اتنے کم وقت میں بہت سے لوگوں نے رابطہ کیا ہے اور کچھ لوگوں نےابھی سے اپنے مضامین بھیجنا شروع کر دئیے ہیں۔ اس میگزین کے ادارتی بورڈ میں سینئر صحافی، موجودہ اور سابق طلبہ و طالبات اور حال ہی میں طلبہ یکجہتی مارچ کرنے والے طلبہ رہنما شامل ہیں۔
اس میگزین کے اردو ایڈیٹر حسنین جمیل کا کہنا تھا کہ کہ دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ نامی رسالہ 1953-1954ء کی مشہور طلبہ تحریک میں نکالا جاتا تھا اور اس تحریک کوملک گیر تحریک بنانے میں اس میگزین نے بہت اہم کردار ادا کیا۔ اس میگزین کا نام بھی اسی تحریک سے منسوب کر کے رکھا گیا ہے۔ اس میگزین کا اجرا چند مضامین اور خبروں کے ساتھ مورخہ 5 اپریل بروز اتوار کو کر دیا جائیگا۔ کوئی بھی طالب علم کسی بھی زبان میں اپنا مضمون بھیج سکتا ہے۔ علاوہ ازیں میگزین کو ہر ادارے سے کیمپس رپورٹرز درکار ہیں جس کے لئے ادارتی بورڈ سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ یہ میگزین اپنی مدد آپ کے تحت شروع کیا گیا ہے لہذا کسی بھی مضمون، رپورٹ یا کالم کا معاوضہ نہیں دیا جاسکتا۔