لاہور (جدوجہد رپورٹ) نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسنڈا آرڈرن نے کرونا بحران کی وجہ سے بڑی تعداد میں بے روز گار ہونے والوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے اپنی تنخواہ میں بیس فیصد کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ اگلے چھ ماہ تک وہ پوری تنخواہ نہیں لیں گی۔ ان کی تنخواہ 470,000 (نیوزی لینڈ) ڈالر ہے۔
انہوں نے اپنی کابینہ اور بڑے سرکاری افسران کی تنخواہوں میں بھی کمی کا اعلان کیا ہے۔ ان کے اس اعلان کے بعد حزب ِ اختلاف کے رہنما سائمن برجز نے بھی اپنی تنخواہ میں کٹوتی کا اعلان کیا ہے جبکہ دائیں بازو کے ایک رکن ِپارلیمان نے تجویز دی ہے کہ تمام ارکانِ پارلیمان کی تنخواہوں میں کمی کر دی جائے۔
نیوزی لینڈ کی معیشت کرونا بحران سے بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ پچھلے چند ہفتوں میں ایسے افراد کی تعداد بڑھ کر پندرہ لاکھ تک پہنچ گئی ہے جو حکومت سے ویج سبسڈی کے لئے خود کو رجسٹر کر رہے ہیں۔